ڈیرہ کی اہم عدالت نے ڈیرہ کے انتہائی اہم میگاکرپشن سکنڈل کو وائٹ کالر کرائم قرار دے دیا

بدھ 26 فروری 2020 18:10

ڈیرہ اسماعیل خان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2020ء) ڈیرہ کی اہم عدالت نے ڈیرہ کے انتہائی اہم میگاکرپشن سکنڈل کو وائٹ کالر کرائم قرار دے دیا ،جی پی او چوک ڈیرہ کے قریب اربوں روپے کی اراضی جعلی انتقالات کے ذریعے کوڑیوں کے مول فروخت کرنے کے میگاکرپشن سکنڈل کیس میں ایک اور اہم پیش رفت سامنے آگئی،جوڈیشل مجسٹریٹ ڈیرہ کے بعد اینٹی کرپشن کیمپ کورٹ ڈیرہ نے بھی مذکورہ میگاکرپشن سکنڈل کو وائٹ کالر کرائم قرار دیتے ہوئے ریونیو ڈیرہ کے چاررجسٹرار ز ،تین وثیقہ نویسوں اور دو خواتین سمیت 26 افراد کے خلاف بلاضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

(جاری ہے)

بورڈ آف ریونیو پشاور کی جانب سے ریونیو ڈیرہ کے تین سابق وایک موجودہ رجسٹراروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا آغاز کر کے انہیں نوٹسز جاری کیے جبکہ کمشنر ڈیرہ کو غیرقانونی وثیقہ جات کی منسوخی کے لئے ہدایات جاری کردی گئیں،ڈیرہ کے نواحی علاقہ کوکار کے رہائشی ڈاکٹر حضرت خان کی جانب سے سول کورٹ ڈیرہ میں ڈاکٹر حضرت خان بنام حسین جان وغیرہ کے عنوان سے تکمیل معاہدہ کے ساتھ جوڈیشل مجسٹریٹ ڈیرہ کی عدالت میں استغاثہ دائر کرنے کے علاوہ اینٹی کرپشن عدالت ڈیرہ میں بھی مذکورہ ملزمان کے خلاف استغاثہ دائر کیا گیا جس میں مستغیث ڈاکٹر حضرت خان نے موقف اختیار کیا کہ جی پی او چوک کے قریب واقع میری ملیکتی پلاٹ 01 تا14 اور 16.18.20 سروے نمبر اسی اور تعمیر شدہ بلاول بنی گالہ ہائوس کو محکمہ ریونیو ڈیرہ کی ملی بھگت سے کنٹونمنٹ بورڈ ڈیرہ اور ایم ای او کوہاٹ کی این او سی کے بغیر اپنی ملیکت ظاہر کرکے اس پر غیر قانونی تعمیرات شروع کردی ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں