حکومت پنجاب کی گندم پالیسی سے منافع خور اور ذخیرہ اندوزپریشان

ؤ غریب عوام اور جھوٹے کسان خوش ،گندم کی قیمتوں مسلسل کمی ،سرکاری ریٹ سے بھی 800فی من کم ہوگئی

پیر 22 اپریل 2024 21:07

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) حکومت پنجاب کی گندم پالیسی سے منافع خور اور ذخیرہ اندوزپریشان، غریب عوام اور جھوٹے کسان خوش ،گندم کی قیمتوں مسلسل کمی ،سرکاری ریٹ سے بھی 800فی من کم ہوگئی 32سے 35سوروپے فی من میں فروخت ہونے لگی جبکہ پرانی گندم اب بھی پانچ ہزار روپے من فروخے ہورہی انتظامیہ منافع خوروں اور ذخیرہ اندزوں کنٹرول کرنے ناکام، کسان بورڈپاکستان نی25اپریل کوملک بھرمیں احتجاج کا اعلان کردیا۔

آن لائن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو فیصل آباد سمیت پنجاب بھر آٹے کی قیمتیں کم کرکے روٹی سستی کرنے کے کامیاب پروگرام سے غریب عوام خوش ہے جبکہ دوسر ی جانب حکومت پنجاب کاچھوٹے کسانوں سے گندم کی خریداری مہم سے ذخیرہ اندزوں ،منافع خوروں اور آڑھتیوں پریشان ہیں جواوپن مارکیٹ میں گندم مہنگے داموں فروخت کرکے بحران پیدا کرتے تھے اب پریشان ہیں جس کی وجہ اوپن مارکیٹ میں نئی گندم کے بھاؤ سر کاری نرخوں سے 700 سے ایک ہزار روپے فی من تک گر گئے۔

(جاری ہے)

حکومت نے گندم کے سرکاری ریٹ میں اضافہ کے بجائے پچھلے سال والا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا ہے، مقامی منڈیوں میں کاشتکاروں سے گندم 3000 سے لیکر 3300 روپے تک خریدی جار رہی ہے علاوہ ازیں کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدرسردارظفرحسین خاں نے کہاہے کہ حکومت کی ناقص گندم خریداری پالیسی اور کاشتکاروں کے مالی استحصال کے خلاف کسان بورڈ نی25اپریل کوملک بھرمیں احتجاج کا اعلان کردیا۔

کسانوں کااستحصال بندنہ کیاگیاتوآئندہ برس گندم کاشت نہیں کریں گے۔ ملک بھرمیںگندم کی کٹائی کا آغاز ہو گیا لیکن حکومت کی خریداری پالیسی واضح نہ ہونے کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں نئی گندم کے بھاؤ سر کاری نرخوں سے 700 سے ایک ہزار روپے فی من تک گر گئے۔جس سے کاشتکاروں کا استحصال کر کے مڈل مین اورآڑھتیوں نے اپنی تجوریاں بھر نا شروع کر دی ہیں۔

۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سر کاری نرخوں پر گندم خریداری کو یقینی بنایا جائے، اوپن مارکیٹ کے ریٹ سے فصل کے پیداواری اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے۔اگر آئندہ فصل کاشت نہ ہو سکی تو ملک میں غذائی بحران آ سکتا ہے جس کے تمام ترذمہ دار حکمران ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں پر امن احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے توپھر اس نہ ختم ہونے والے احتجاج کو ہر تحصیل سطح پر دھرنا کی صورت میں بدل دیا جائے گا ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں