دوطرفہ کاروباری اورتجارتی لین دین کیلئے پاکستانی بینکوں کوایتھوپیا میں اپنی برانچیں کھولنی چاہئیں،جمال بیکر عبداللہ

ہفتہ 27 اپریل 2024 18:05

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2024ء) دوطرفہ کاروباری اور تجارتی لین دین کیلئے پاکستانی بینکوں کو ایتھوپیا میں اپنی برانچیں کھولنی چاہئیں جبکہ اس سلسلہ میں ایتھوپیا کی حکومت ہر قسم کی سہولتیں فراہم کرنے کو تیار ہے۔ یہ بات پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں پاکستانی بینک کا قیام ان کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اس مقصد کیلئے مقامی بینکرز سے رابطوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینک کا قیام پاکستان اور ایتھوپیا کے تجارتی تعلقات کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا اور اس کے بعد لوگ دوبئی کی بجائے ایتھوپیا کے ذریعے تجارت کرنے کو ترجیح دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایتھوپیانے کراچی اور عدیس ابابا کے درمیان براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جبکہ لاہور کو بھی عدیس اباباسے منسلک کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ فیصل آباد اور سیالکوٹ سے بھی ایتھوپین ائیر لائن کی پروازیں جلد شروع کر دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں 98فیصد گرین انرجی پیدا ہو رہی ہے جسے تین ملکوں کو برآمد بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ملک میں خواندگی کی شرح 75سے 80فیصد ہے جبکہ خواتین بھی زندگی کے ہر شعبہ میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی کیلئے یونیورسٹی کی سطح پر خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں جس کے تحت انجینئرنگ کے طلبہ کے سلیبس کا 70فیصد حصہ انجینئرنگ اور باقی 30فیصد دوسرے مضامین پر مشتمل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں لیبر اور ہنر کی الگ وزارت قائم کی گئی تھی اور اس وقت 1500سے زائد ووکیشنل سنٹر قائم ہیں جو مختلف صنعتوں کی افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مخصوص کورس کر ا رہے ہیں۔

انہوں نے ایتھوپیا کو انسانی تاریخ کا قدیم ترین مسکن قرار دیا اور کہا کہ دریائے نیل بھی ایتھوپیا سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے پاک ایتھوپیا تعلقات کے فروغ کے سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامر س اینڈانڈسٹری کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ایتھوپیا نے کبھی غیر ملکی تسلط قبول نہیں کیا۔ اس کی معیشت بہت Resilientہے جبکہ شرح نمو 10فیصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا میں 10صنعتی پارک ہیں جہاں ہر قسم کی صنعتیں لگائی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے ایتھوپیا کو افریقہ کی ماں قرار دیا اور کہا کہ یہاں اسلام کے اصولوں کے مطابق کالے اور گورے میں کوئی تفریق نہیں کی جاتی۔ انہوں نے ایتھوپیا کو کافی کی سرزمین قرار دیا اور کہا کہ یہاں دنیا کی بہترین کافی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا دراصل افریقہ کا گیٹ وے ہے جس کے ذریعے دوسرے افریقی ممالک تک بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے حضرت بلال ؓ حبشی کا خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ ایتھوپیا ائیر لائن کے ذریعے دنیا کے کسی بھی حصے تک چند گھنٹوں میں پہنچناممکن ہے جبکہ پاکستان سے عدیس ابابا پہنچنے میں صرف چار گھنٹے لگتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ سال ایتھوپیا جانے والے تجارتی وفد کا ذکر کیا اورکہاکہ اس سال دوسرا وفد جا رہا ہے جس میں فیصل آباد کو بھر پور نمائندگی دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے صنعتکار وہاں ٹیکسٹائل سمیت ہر قسم کی صنعتیں لگا سکتے ہیں جبکہ اِن کی فاضل پیداوار کو یورپین یونین سمیت کئی دوسرے ملکوں میں ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ وفد 26سے 31مئی تک ایتھوپیا کا دورہ کرے گا اور اس دوران اُن کی ایتھوپیا کے کاروباری افراد اور متعلقہ سرکاری حکام سے بھی ملاقاتیں کرائی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان دو طرفہ تجارتی معاہدہ ہو چکا ہے جس سے دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس موقع پر ایتھوپیا کے بارے میں دو دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں