ایس۔ آر۔ او۔ 598 کے نفاذ سے پہلے جو در آمدی اشیا ء ملکی یا غیر ملکی بندرگاہوں پر پہنچ چکی ہیں،یا جو ایل سی کھل چکی ہیں ان کو پابندی سے مستثنیٰ کیا جائے، حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 30 مئی 2022 15:49

ایس۔ آر۔ او۔ 598 کے نفاذ سے پہلے جو در آمدی اشیا ء ملکی یا غیر ملکی بندرگاہوں پر پہنچ چکی ہیں،یا جو ایل سی کھل چکی ہیں ان کو پابندی سے مستثنیٰ کیا جائے، حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مئی2022ء) حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمدشہبازشریف، وزیر تجا رت سید نوید قمر سے اپیل کی ہے کہ ایس۔ آر۔ او۔ 598 کے نفاذ سے پہلے جو در آمدی اشیا ء ملکی یا غیر ملکی بندرگاہوں پر پہنچ چکی ہیں،یا جو ایل سی کھل چکی ہیں ان کو پابندی سے مستثنیٰ کیا جائے، بین الاقوامی پورٹ پر خریدا ہوا مال پاکستان نے درآمد کنندگان کے مال کو  ایس۔

آر۔ او۔ 598 کی پابندیوں سے قطعہ نظر پاکستان میں آنے کی اجازت دی جائے، پاکستان کے درآمد کنندگان کی بھا ری رقم اس مال کی آمد میں باہر بھیجی جا چکی ہے، لہذا ان در آمد کنندگان کو امپو ر ٹ کلیئر نس میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ عدیل صدیقی نے کہا کہ لگژری آئیٹم کی امپو رٹ پر پابندی خو ش آئند ہے، مگر در آمد کے لئے جو اشیا ء خریدی جا چکی ہیں اور جو سامان بین الاقوامی بندرگاہ پر پہنچ چکا ہے ان کا بل آف لیڈنگ (BL) ایشو نہیں ہوا ان کو ریلیف دیا جائے کیونکہ پو رٹ پرا سیسنگ میں کم از کم 15دن درکار ہو تے ہیں، اگر مذکورہ مال کلیئر نہیں کیا جاتا تو امپو ر ٹرز کو بھا ری نقصان ہو گا اور ملک کا قیمتی زر مبادلہ بھی ضائع ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کسٹمز حکام اور حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں کو    ایس۔آر۔ او۔598کی وجہ سے درپیش مشکلات اور   بین الاقوامی بندرگاہ پر موجود اشیا ء کے(BL) جاری نہ ہونے کی وجہ سے پابندی کا اطلا ق 15جون 2022تک موخر کیا جائے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ریلیف نہ دیا گیا تو مہنگائی اور اسمگلنگ بڑھے گی، کاروبا ر مخالف اقدامات کرنے کے بجائے تاجر دوست اقدام اٹھا ئے جائیں، حکومت کو چاہئے کہ بڑھتے ہوئے تجا رتی خسارے کو کم کرنے کے لئے ایسے اقدامات کئے جائیں جن سے صنعتوں میں پیداواری لاگت کم ہو تاکہ ملک کی بر آمدات کو بڑھا یا جا سکے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام معا شی امور پر تاجر برادری کو اعتماد میں لیں کیونکہ تاجر معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور معا شی بہتری کے لئے زیا دہ بہتر کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تجا رتی پالیسی میں بر آمد ات میں اضافے کے لئے اربوں روپے مختص کئے گئے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ بر آمدات میں اضافے کے لئے اس رقم کا استعمال کیا جائے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں