واسا انتظامیہ کی نا اہلی ،امریکن کواٹر کو جانے والے گلشن حالی روڈکی زیرزمین سیوریج لائن ناکارہ ہونے کے سبب مستقل بند ہوگئی

جمعرات 20 جنوری 2022 00:44

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) واسا انتظامیہ کی مجرمانہ نا اہلی انتہا کو پہنچ گئی، تحصیل لطیف آباد کے امریکن کواٹر کو جانے والے گلشن حالی روڈکی زیرزمین سیوریج لائن ناکارہ ہونے کے سبب مستقل بند ہوگئی ہے،گذشتہ تین ماہ سے سڑک پر گندا پانی جمع ہے اور تاحال واسا کاعملہ سیوریج لائن کھولنے یا مرمت کرنے نہیں پہنچا ہے، مذکورہ سڑک پر دو مساجد،ایک مدرسہ اور ایک سرکاری اسکول سمیت کئی پرائیویٹ اسکول واقع ہیں،سیوریج لائن کا پانی مین شاہراہ پر جمع ہونے کے سبب جہاں اسکول و مدرسہ کے بچوں، مکینوں اور نمازیوں کو آمد ورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے وہاں دوکاندار اپنی دکانیں بھی بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اورجمع پانی کے سبب لاکھوں روپے مالیت سے تعمیر ہونے والا سی سی بلاک روڈ بھی تباہ ہوگیا ہے جبکہ کھلے مین ہولز کے باعث حادثات بھی روز کا معمول بن گئے اور علاقہ سے منتخب ہونے والے نمائندوں نے بھی اس عوامی مسئلے کو حل کرنے کے بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

تحصیل لطیف آباد کی یونین کونسل 86اور85میں حالی روڈ سے امریکن کوارٹرز تک بچھائی گئی زیر زمین سیوریج کی لائن واسا انتظامیہ کی لاپرواہی اور غفلت کے باعث ناکارہ ہو چکی ہے اور لائن بند ہونے کے سبب گٹروں سے گند اپانی باہر نکل کرمرکزی سڑک اور گلشن حالی کے گلی محلوں میں جمع ہو رہا ہے جبکہ امریکن کوارٹر زاور اس سے ملحقہ علاقوں کے آمد ورفت کیلئے یہ واحد سڑک ہے اور اس سڑک کے زیر زمین بند ہونے والی سیوریج لائن کو واسا کا عملہ تاحال کھولنے کیلئے نہیں پہنچا ہے اور سیوریج لائن مستقل طور پر بند ہے جس کی وجہ سے مرکزی سڑک پر گذشتہ تین مہینے سے گندا پانی کھڑا ہے اور اس سڑک کے باالکل ساتھ ہی گورنمنٹ وزیر علی مڈل اسکول سمیت کئی نجی اسکول،جامع مسجد بیت المکرم، جامع اقصی مسجد اور مدرس المدینہ بھی واقع ہے اور اب تک اسکول و مدرسہ کئی معصوم بچے جمع پانی سے گذرنے کے دوران گر کر زخمی ہوچکے ہیں اور نمازیوں کو بھی گندے پانی سے گذر کر جانا پڑ رہاہے جبکہ بچوں کے زخمی ہونے کے واقعہ کے بعد والدین نے ااپنے بچوں کو اسکولوں و مدرس المدینہ میں بھیجنا بند کر دیاہے، علاقہ مکینوں کی شکایات کے باوجود ایچ ڈی اے کے شعبہ واساسمیت دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان اور علاقہ سے منتخب ہونے والے نمائندوں، ایم این اے و ایم پی اے نے بھی خاموشی اختیار کررکھی ہے جبکہ پانی جمع ہونے سبب سی سی روڈبھی جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے،مذکورہ زیر زمین سیوریج کی لائن بند ہونے کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ سیوریج لائن رہائشی علاقوں کے سیوریج کے پانی کے لئے ڈالی گئی تھی لیکن واسا افسران نے بھاری رشوت کے عیوض اس سیوریج لائن میں دو فیکٹریوں سمیت نجی رہائشی اسکیموں کے سیوریج کے پانی کی لائنیں بھی شامل کردیں اور فیکٹری کی لائنوں سے بھاری کچرا سمیت فضلہ مین لائنوں میں آکر پھنس چکا ہے جس کے باعث سیوریج کی مین لائن بند ہو گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی مذکور شاہراہ کے مین ہولز پر ڈھکن بھی نہیں ہیں اور پانی جمع ہونے کے بعد کھلے مین ہولز نظر نہیں آتے جس کی وجہ سے حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں لیکن واسا انتظامیہ کی جانب سے گندے پانی کی نکاسی سمیت سیوریج کی بند لائن کھلوانے کے لئے کسی بھی طرح کے اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں، امریکن کوارٹرز کے مکینوں نے گورنر سندھ، وزیر اعلی سندھ اور وزیر بلدیات سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کا نوٹس لے کر علاقے کی سیوریج لائن میں فیکٹریوں کی سیوریج لائنیں شامل کرنے میں ملوث واسا کے افسران کے خلاف کاروائی کرکے فیکٹریوں کی سیوریج لائنوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور علاقے میں جمع گندے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جائے تاکہ علاقہ مکین سکھ کا سانس لے سکیں۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں