وزیر اعظم نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیدی ،ْ طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

پی آئی او رائو تحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائیگی ،ْ متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے خلاف بھی ضروری کارروائی ہوگی روزنامہ ڈان ،ْ ایڈیٹر ظفر عباس اور رپورٹر کے کر دار ان کے خلاف کارروائی کے حوالے سے معاملہ اے پی این ایس کو بھجوادیا گیا اے پی این ایس پرنٹ میڈیا کیلئے بالخصوص قومی اہمیت اور سلامتی سے متعلق خبروں کی اشاعت میں بنیادی صحافتی اورادارتی اقدار پر عملدر آمد یقینی بنائے ،ْ ضابطہ اخلاق تشکیل دے ،ْ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان

ہفتہ 29 اپریل 2017 14:54

وزیر اعظم نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیدی ،ْ طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے معاون خصوصی سید طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا ہے جبکہ محکمہ اطلاعات و نشریات کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او)کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائیگی ،ْروزنامہ ڈان ،ْاخبار کے ایڈیٹر ظفر عباس اور رپورٹر سرل المائڈاکے کر دار ان کے خلاف کارروائی کے حوالے سے معاملہ اے پی این ایس کو بھجوادیا گیا ہے ۔

ہفتہ کووزیر اعظم آفس سے جاری نوٹیفیکیشن نمبر1707/M/SPM/2017 کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے انگریزی اخبار ڈان میں چھ اکتوبر 2016کو شائع شدہ پلانٹڈ سٹوری کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پیرا نمبر18کی منظوری دے دی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے روز نامہ ڈان ،ْ ایڈیٹر ظفر عباس اور رپورٹر سرل المائڈا کے اس معاملے میں کر داراوران کے خلاف انضباطی کارروائی کا معاملہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)کو بھجوانے کی ہدایت کی ہے ۔

اے پی این ایس سے پرنٹ میڈیا کیلئے خاص طورپر پاکستان کی سکیورٹی سے متعلق معاملات کے حوالے سے ضابطہ اخلاق تشکیل دینے اورقومی اہمیت اور سلامتی سے متعلق خبروں کی اشاعت میں بنیادی صحافتی اور ادارتی اقدار پر عملدر آمد یقینی بنا نے کیلئے بھی کہاگیا ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق پرنسپل انفارمیشن آفیسر رائو تحسین علی کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز 1973ء کے تحت کارروائی کی جائیگی ۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹایا جارہاہے اس حوالے سے الگ نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا جبکہ متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے خلاف بھی ضروری کارروائی کی جائیگی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں