3 دن سے فلور مانگ رہا ہوں ،فلور نہیں دیا گیا ہے ، میجر ریٹائرڈ طاہر اقبال کا شکوہ

جمعہ 26 اپریل 2024 15:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) رکن قومی اسمبلی میجر ریٹائرڈ طاہر اقبال نے کہا ہے کہ 3 دن سے فلور مانگ رہا ہوں ،فلور نہیں دیا گیا ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بتایا ہے کہ ایوان میں بات کرنے کیلئے ترجیح فہرست متعلقہ چیف وہپ دیتا ہے،لسٹ آنے پر ہم فلور دیتے ہیں ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر میجر (ر) طاہر اقبال نے کہا کہ 3 دن سے وہ فلور مانگ رہے ہیں تاہم انہیں فلور نہیں دیا گیا جس پر سپیکر نے کہا کہ ایوان میں بات کرنے کیلئے ترجیح فہرست متعلقہ چیف وہپ دیتا ہے،لسٹ آنے پر ہم فلور دیتے ہیں اس لئے متعلقہ چیف وہپ اپنی فہرست دیا کریں۔

بعد ازاں اظہار خیال کرتے ہوئے طاہر اقبال نے کہا کہ معیشت درست ہوگی تو پاکستان درست راہ پر چلے گا، سودی نظام سے جب تک دوری اختیار نہیں کرینگے یہاں معاشی ترقی نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی بھی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، اس کا خاتمہ کرنے کیلئے ہمیں ملکر کام کرنا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔

اس ایوان میں موجودماہرین کی ٹیمیں بنا کر متعلقہ وزارتوں میں سیل بنایا جائے اور ان کو استعمال کر کے پاکستان کی بہتری کیلئے ملکر کام کیا جائے۔نکتہ اعتراض پر اقبال آفریدی نے کہا کہ ہمارے علاقے سے دہشت گردی سے متاثر جو لوگ ہجرت کر کے آئے تھے ،انہیں آئی ڈی پیز کا درجہ دیا گیا اور نہ ہی وہ اپنے علاقوں میں واپس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے علاقے میں دو سال سے کھاد کی سپلائی بھی رکی ہوئی ہے۔

سپیکرقومی اسمبلی نے دہشت گردی سے متعلقہ آئی ڈی پیز کو کھاد کی عدم فراہمی کا معاملہ متعلقہ حکام سے اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔سپیکر نے انہیں ہدایت کی کہ وہ لکھ کر دیں اس حوالے سے تحریری جواب طلب کرتے ہیں۔نکتہ اعتراض پر ڈاکٹر اشتیاق بیگ نے کہا کہ سوئی سدر ن گیس کمپنی کا موقف تھا کہ گیس کا کم پریشر موسم سرما کی وجہ سے تھا، ان کا واجبات کا بھی کوئی مسئلہ نہیں لیکن یہ کم پریشر اب بھی ہے، اس کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ گیس کے کم پریشر کے حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی سے جواب لیکر 7 دن میں آگاہ کیا جائے گا۔ نکتہ اعتراض پر ساجد خان نے کہا کہ 2017ء میں حکومت نے فاٹا اور بلوچستان کا میڈیکل سمیت دیگر پیشہ وارانہ کالجز میں کوٹہ دگنا کیا،تاہم کچھ ادارے اس پر عمل نہیں کر رہے۔ سپیکر نے کہا کہ اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کریں تاکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے اس کا جواب لیا جا سکے۔

نکتہ اعتراض پر اعجاز احمد لنڈ نے کہا کہ گھوٹکی میں امن وامان کے بڑے مسائل ہیں، وہاں پر اس ہفتے بھی پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں ،وزیر داخلہ آ کر ہمیں آگاہ کریں کہ وہاں اتنے بڑے ہتھیار کیسے آتے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ انہیں بلاتے ہیں۔ محمد ریاض خان نے سپیکر کی ہدایات کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بھی آپ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ای سی ایل اور بلاک لسٹ کے حوالے سے ہمارا توجہ دلائو نوٹس تھا تاہم وزیر داخلہ کی عدم موجودگی میں وزیر اطلاعات نے اس کا جواب دیا، اس توجہ دلائو نوٹس کو مناسب طریقے سے نمٹایا نہیں گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے محمد ریاض خان کو کہا کہ وہ میرے چیمبر میں آئیں ان کی وزیر داخلہ سے میٹنگ کیلئے وقت لیتے ہیں اور وہ وفد لیکر ان مسائل کو زیر غور لانے کیلئے ان سے ملاقات کریں۔

حمید حسین نے کہا کہ حلقہ این اے 37 کرم میں امن یقینی بنایا جائے اور ہمارے حلقے میں دیئے جانے والے فنڈز کی تفصیلات بھی لے کر دی جائیں کہ یہ فنڈز کہاں خرچ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں صرف ایک گھنٹہ بجلی دی جاتی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ وہ اس حوالے سے معاملہ زیر بحث لانے کیلئے وزیر داخلہ سے ان کی میٹنگ کروا دیتے ہیں۔میاں غوث نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ جمعہ کو پنجاب کے کاشتکاروں اور گندم کے حوالے سے یہاں نکتہ اٹھایا تھا تو ڈپٹی سپیکر نے کہا تھا کہ متعلقہ وزیر کے ساتھ جمعہ کو میٹنگ ہے اس میں شرکت کریں جس پر سپیکر نے کہا کہ یہ اجلاس 12 بجے ہے۔

میاں غوث نے کہا کہ پنجاب میں شوگر ملز کے پاس کاشتکاروں کے 20 ارب روپے کے بقایا جات ہیں، ان کی گندم بھی فروخت نہیں ہو رہی،پنجاب میں یہ قانون ہے کہ اگر شوگر ملیں15 دن کے اندر ادائیگی نہیں کریں گی تو وہ اس کا مارک اپ ادا کریں گی۔ انہوںنے کہاکہ شوگر ملز مالکان شوگر کین کمشنرز کو نہ تو ڈیٹا فراہم کرتے ہیں اور نہ ہی مارک اپ کے اعداد و شمار دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب میں 6 کروڑ کاشتکار مسائل کا شکار ہیں، ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ سپیکر نے کہاکہ 20 ارب روپے اگر بقایا ہیں تو یہ بہت بڑی رقم ہے۔ انہوں نے میاں غوث کو اپنے چیمبر میں مدعو کرتے ہوئے کہا کہ جس بھی کسی ذمہ دار سے بات کروانی ہو مجھے بتایا تو ان سے اس حوالے سے ادائیگیوں کی بات کر کے اس کا فالواپ بھی لیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں