سنتھیا ڈی رچی کو 13 اکتوبر تک پاکستان میں رہنے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کی سنتھیا ڈی رچی کے خلاف ملک بدری کی درخواست نمٹا دی

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 ستمبر 2020 10:36

سنتھیا ڈی رچی کو 13 اکتوبر تک پاکستان میں رہنے کی اجازت مل گئی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2020ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کی ملک بدری روکنے کے حکم میں 13 اکتبور تک توسیع کردی ، عدالت نے پیپلزپارٹی کی سنتھیا ڈی رچی کے خلاف ملک بدری کی درخواست بھی نمٹا دی ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ سنتھیا ڈی رچی کے خلاف دی گئی درخواست بے سود ہوگئی ، تاہم سنتھیا کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر تفتیش کی ضرورت ہے ، جس کیلئے وزارت داخلہ کا کام ہے اس کیس میں تحقیقات کرے ، کیونکہ امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی نے سنجیدہ نوعیت کے الزامات لگا ئے ہیں ، کیا حکومت نہیں چاہتی اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں؟۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے سنتھیا ڈی رچی کو گزشتہ حکم نامے کے تحت حلف نامہ جمع کروانے کا حکم دیا گیا ، سنتھیا ڈی رچی آئندہ سماعت تک پاکستان میں رہیں گی ، عدلیہ کی طرف سے مقدمے کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی نے وزارت داخلہ کی طرف سے ان کا ویزہ مسترد کیے جانے کے فیصلے کو چیلنج کردیا تھا ، اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سنتھیا ڈی رچی کی طرف سے وزارت داخلہ کے 2 ستمبر کے فیصلے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کروادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کو ان کے ورک ویزہ میں توسیع کا حکم دیا جائے کیونکہ متعلقہ دستاویزات کی فراہمی کے باوجود ویزہ دینے سے انکار کیا گیا ، درخواست میں سیکریٹری داخلہ ، ڈپٹی سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے ۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ کی طرف سے امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کو 15روز میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا تھا ، پاکستان میں قیام کیلئے جاری ویزہ کی مدت ختم ہونے پر سنتھیا ڈی رچی کی طرف وزارت داخلہ کو درخواست دی گئی جس میں انہوں نے ویزہ میں توسیع کا کہا تھا تاہم وزارت داخلہ کی طرف سے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سنتھیا ڈی رچی کو 15روز کے اندر اندر پاکستان چھوڑنے کا کہا گیا تھا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں