کمانڈر یادیو کیس میں فراہم کردہ دادرسی کے قانونی مواقع سے بھارتی حکومت کا انکارمذموم

ارادوں کو ظاہر کرتا ہے،پاکستان یہ امر باعث افسوس ہے کہ بھارتی حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی غلط تشریح کی، ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا بیان

ہفتہ 19 جون 2021 20:14

کمانڈر یادیو کیس میں فراہم کردہ دادرسی کے قانونی مواقع سے بھارتی حکومت کا انکارمذموم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) ترجمان وزارت خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی سے عالمی عدالت انصاف (جائزے اور دوبارہ غور) کے قانون کی منظوری کے بارے میں بھارتی وزارت امور خارجہ کا بیان ہماری نظر سے گزرا ہے۔ اپنے بیان میں ترجمان نے کہاکہ پاکستان اپنی تمام عالمی ذمہ داریوں پر کاربند ہے اور اس قانون کا بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے مقدمے میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر اطلاق ہوتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ یہ امر باعث افسوس ہے کہ بھارتی حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی غلط تشریح کی۔ واضح طورپر 147 پیراگراف میں فیصلہ قرار دیتا ہے کہ ’’پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اپنی پسند کے طریقہ کار کو اختیار کرتے ہوئے جناب یادیو کی سزا کے حکم اور سزا کا جائزہ اور اس پر دوبارہ غور کرے‘‘۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے 146 پیراگراف کے مطابق پاکستان نے عالمی عدالت انصاف (جائزہ و دوبارہ غور) آرڈیننس 2020 کے ذریعے پاکستان کی اعلی عدالتوں میں کمانڈر یادیو کو جائزے اور دوبارہ غور کا حق فراہم کردیا ہے۔

پاکستان کی قومی اسمبلی سے عالمی عدالت انصاف (جائزہ و دوبارہ غور) بل کی منظوری عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی پاسداری کے پاکستان کا عزم کا مظہر ہے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ (پیرا۔118 ) یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ بھارت نیک نیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمانڈر یادیو کی قانونی نمائندگی اور پیروی کا انتظام کرے۔ یہ افسوسناک امرہے کہ بھارت جان بوجھ کر کمانڈر یادیو کے لئے وکیل مقرر کرنے کے معاملے میں لیت ولعل کی مہم چلارہا ہے جس کے نتیجے میں حکومت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے روبرو کارروائی کا آغاز اور عدالت سے کمانڈر یادیو کے لئے وکیل مقرر کرنے کی درخواست شروع کرنا پڑی۔

معزز عدالت نے بارہا بھارت کو اپنا موقف واضح کرنے کے لئے دعوت دی لیکن بھارت دانستہ معاملے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے۔پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ دادرسی کے قانونی مواقع سے بھارتی حکومت کا انکاران کے مذموم ارادوں کو ظاہر کرتا ہے جس کا مقصد کمانڈر یادیو کے بارے میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے متعلق پاکستان کو بدنام کرنا اوراس کی کوششوں کو زک پہنچانا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں