پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کو خوراک میں احتیاط کرنے کا مشورہ دیدیا

بشری بی بی کے مکمل طبی معائنہ کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجو دی گئی، ڈاکٹرز نے سابق خاتون اول کو پمز ہسپتال کے ماہرین اور ماہر امراض دل سے معائنہ کروانے کی تجویز دی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 23 اپریل 2024 12:30

پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کو خوراک میں احتیاط کرنے کا مشورہ دیدیا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 اپریل2024 ء) پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کو خوراک میں احتیاط کرنے کا مشورہ دیدیا، ڈاکٹرز نے بشری بی بی کو مکمل صحت یاب قراردیتے ہوئے صرف کھانے پینے میں اِحتیاط کا مشورہ دیا، بشری بی بی کے مکمل طبی معائنہ کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجو دی گئی۔ پمزہسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشری بی بی کا مکمل طبی معائنہ کیا۔

ڈاکٹروں کی ٹیم میں ڈاکٹر بشری لیاقت، ڈاکٹر حرا طاہر اور ڈاکٹر سدرہ شامل تھیں۔ڈاکٹرز کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کی معدے اور آنتوں کا جائزہ لینے کے بعد انہیں کھانے پینے اور لائف سٹائل میں تبدیلیاں لانے کی تجویز دی ہے۔ ڈاکٹرز نے سابق خاتون اول کو پمز ہسپتال کے ماہرین اور ماہر امراض دل سے معائنہ کروانے کی تجویز دی ہے۔

(جاری ہے)

بشریٰ بی بی کی طبعیت ناساز ہونے پر پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی طبعیت ناسازہونے پر ان کا تفصیلی معائنہ کیا۔

بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو چانک تیزابیت اور سینے میں تکلیف کی شکایت ہوئی تھی۔ بشریٰ بی بی نے کل دوپہر سینے میں جلن کی شکایت کی تھی، دن کے وقت اڈیالہ جیل کے ڈاکٹرز نے معائنہ کر کے سابق خاتون اول کو صحت مند قرار دے دیا تھا۔بعد ازاں پمز ڈاکٹرز کی ٹیم نے رات کے وقت بنی گالہ میں بشریٰ بی بی کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔خیال رہے کہ چند روز قبل بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ٹیسٹوں کی رپورٹس میں انہیںمعمولی نوعیت کے گیسٹروکی تشخیص ہونے کا بتایا گیا تھا۔

ڈاکٹروں کی جانب سے بشریٰ بی بی کی باقی تمام رپورٹس کو کلیئر قرار دیدیا گیا تھا۔میڈیکل رپو رٹس میں بشریٰ بی بی کو زیر دینے کے شواہد نہیں ملے تھے۔بشریٰ بی بی نے بلڈ ٹیسٹ کیلئے خون کا نمونہ دینے سے انکار کیا تھا ۔ الشفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں ہونے والے ٹیسٹوں کی رپورٹس آنے کے بعد ڈاکٹروں نے باقی تمام ٹیسٹوں کی رپورٹس کو کلیئر قرار دیدیاتھا ۔ الشفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے اینڈوسکوپی سمیت ای سی جی اور الٹرساﺅنڈکے ٹیسٹ کئے گئے تھے جبکہ ڈاکٹروںکو بلڈ ٹیسٹ کیلئے بشریٰ بی بی نے خون کا نمونہ دینے سے انکار کر دیا تھا ۔تمام ٹیسٹوں کے بعدبشریٰ بی بی چار بجے تک ریکوری روم میں رہیں تھیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں