8 فروری کے الیکشن پر آزادانہ کمشین بنانا چاہیےاور کمشنرلیاقت چٹھہ کو پیش کیا جائے

سکیورٹی ادارے ریاست نہیں بلکہ ریاست کے ٹولز ہیں،سیکیورٹی ادارے سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس ہونی ہی نہیں چاہیئے تھی۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 13 مئی 2024 18:38

8 فروری کے الیکشن پر آزادانہ کمشین بنانا چاہیےاور کمشنرلیاقت چٹھہ کو پیش کیا جائے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مئی 2024ء) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ 8 فروری کے الیکشن پر آزادانہ کمشین بنانا چاہیےاور کمشنرلیاقت چٹھہ کو پیش کیا جائے، سکیورٹی ادارے ریاست نہیں بلکہ ریاست کے ٹولز ہیں،سیکیورٹی ادارے سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس ہونی ہی نہیں چاہیئے تھی۔

پی ٹی آئی ایکس کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے افسران کا حلف پڑھ کر سُنایا اور کہا کہ یہ وہ حلف ہے جو ہر کمیشنڈ آفیسر اٹھاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو پریس کانفرنس کی اس کو ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ یہ سکیورٹی ادارے ہیں، ریاست نہیں ہیں، ریاست کے ٹولز ہیں، ریاست ان کے ذریعے کام لیتی ہے، وہ ریاست کے ملازمین ہیں، حاکمیت اللہ رب العزت کی ہے اُس کے بعد پاکستان کے عوام کی ہے، لہذا سیکیورٹی ادارے سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس ہونی ہی نہیں چاہیئے تھی۔ آئین واضح ہے جوڈیشری، حکومت سمیت تمام اداروں کی حدود واضح ہیں، ہر ادارہ پاکستانی کی بقاء سالمیت کیلئے اپنی حدود میں کام کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ آئین کا آرٹیکل 19 پڑھ لیں جس میں اظہار رائے کی آزادی واضح لکھا کہ پاکستان میں آج کل بہت کم ہے، سینسرشپ اور ٹوئٹر پر بندش ہے۔

میڈیا ارکان بات نہیں کرسکتے، انٹیلی جنس ایجنیسز کی ہدایات آرہی ہوتی ہیں، ابھی بھی میری تقریر بریکس آرہی ہوگی، جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ لائیو جارہے ہیں، عمر ایوب نے کہا کہ یہاں تو لائیو جارہا ہے لیکن وہاں نہیں۔ جس پر اسپیکر نے کہا کہ آرٹیکل 19 پورا پڑھ کر سنائیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ 8فروری کے الیکشن پر آزادانہ کمشین بنانا چاہیے، کمشنر لیاقت چٹھہ کو کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں