وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی چیلنج

عدالت میں ندیم سرور ایڈووکیٹ کی جانب سے درخواست دائر کی گئی،درخواست میں حکومت، وزیراعظم، سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور اسحاق ڈار کو فریق بنایا گیا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 17 مئی 2024 12:26

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی چیلنج
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مئی 2024 ) وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دی گئی،عدالت میںندیم سرور ایڈووکیٹ کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ،درخواست میں حکومت، وزیراعظم، سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور اسحاق ڈار کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ڈپٹی وزیراعظم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہے۔

آئین میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، مشیر، معاون خصوصی اور دیگر عہدے درج ہیں۔ وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں اختیارات استعمال کرنے والے ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے کو آئینی حمایت حاصل نہیں۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 28 اپریل کو اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی وزیراعظم کی تعیناتی کے نوٹی فکیشن میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کس قانون کے تحت تعیناتی کی جا رہی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی تعیناتی کا 28 اپریل کا نوٹی فکیشن غیر قانونی، غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزلاہور ہائی کورٹ نے وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی تھی۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کی تھی۔

درخواست گزار اشبا کامران کا کہنا تھا کہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہیں، آئین میں نائب وزیر اعظم کا عہدہ موجود نہیں ہے ۔ آئین کے برخلاف اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کی گئی تھی۔عدالت اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تقرری کالعدم قرار دے۔عدالت نے استفسار کیا تھاکہ کیا نائب وزیراعظم کو کوئی تنخواہ مل رہی ہے؟جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اسحاق ڈار کو صرف وزیر خارجہ کی ہی تنخواہ مل رہی ہے،قانون کے مطابق وزیراعظم کسی عہدے کیلئے کسی شخص کوبھی نامزد کر سکتا ہے۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیئے تھے کہ پاکستان کا کوئی ادارہ بھی ٹھیک نہیں، وجہ یہ ہے کہ ہم دین سے، اللہ اور رسول کے فرمان سے ہٹ گئے ہیں، میرے پاس 75 فیصد کیسز ہیں کہ خواتین جائیداد میں اپنا حصہ مانگ رہی ہیں۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف درخواست پر گزشتہ روزفیصلہ محفوظ کرلیا تھا جس پرآج ہونیوالی سماعت میں درخواست کو خارج کردیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں