پاکستان میں ٹیکس کی وصولی منصفانہ چاہتے ہیں،آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر

توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں،مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے مانیٹری پالیسی استعمال کی جائے، پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانا چاہتی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 24 مئی 2024 11:21

پاکستان میں ٹیکس کی وصولی منصفانہ چاہتے ہیں،آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2024 ) آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس کی وصولی منصفانہ چاہتے ہیں، توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں، توانائی کی لاگت کم کرنے کی ضرورت ہے، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے مانیٹری پالیسی استعمال کی جائے۔ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے جس کے بعد آئی ایم ایف کے مشن چیف کی جانب سے مذاکرات پر بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔

آئی ایم چیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے طویل مذاکرات کئے گئے پاکستان سے 13 مئی سے 23 مئی تک بات چیت ہوئی۔ پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانا چاہتی ہے۔ سرکاری کارپوریشنز کی نجکاری پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی، پاکستان سے پالیسی مذاکرات جاری رہیں گے۔

(جاری ہے)

دورے میں نئے پروگرام سے متعلق پاکستان کی درخواست کا جائزہ لیا گیا۔

آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کیلئے مناسب پیشرفت ہوئی، جامع اقتصادی پالیسی اور ریفارمز پروگرام پر بات چیت ہوئی، پالیسی پر پاکستانی حکام سے ورچوئل بات چیت جاری رہے گی۔ ورچوئل بات چیت میں پاکستان کیلئے نئے پروگرام کو حتمی شکل دینے پر بات ہو گی۔پاکستانی حکام کے اصلاحاتی پروگرام کا مقصد پاکستان کو معاشی استحکام سے مضبوط، جامع اور لچکدار ترقی کی طرف لے جانا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق افراط زر میں کمی، ریاستی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی ریفارمز میں شامل ہیں، اصلاحات کا مقصد نجی شعبے کی ترقی ہے، آئی ایم ایف ٹیم پاکستانی حکام کی نجی شعبے کے ساتھ مفید بات چیت کیلئے شکر گزار ہے۔ ا?ئی ایم ایف اور پاکستانی حکام آنے والے دنوں میں عملی طور پر پالیسی پر بات چیت جاری رکھیں گے جس کا مقصد بات چیت کو حتمی شکل دینا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں