قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے ملک بھر کے اضلاع میں خواتین ووٹرز کے ٹرن آئوٹ کی نگرانی کے لئے 200 انتخابی مبصرین کو تربیت فراہم کر دی

جمعہ 20 جولائی 2018 16:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے ملک بھر کے اضلاع میں خواتین ووٹرز کے ٹرن آئوٹ کی نگرانی کے لئے 200 انتخابی مبصرین کو تربیت فراہم کی ہے۔ گزشتہ عام انتخابات یا ضمنی انتخابات میں 10 فیصد سے کم خواتین ووٹرز کے ٹرن آئوٹ والے حلقوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ قومی کمیشن برائے وقار نسواں مخصوص اضلاع کے خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں کی نگران مبصر تعینات کرے گا۔

ان حلقوں میں خواتین کے لئے بیت الخلاء، پینے کے پانی کی فراہمی، حاملہ خواتین اور معذور خواتین کے لئے مناسب سہولیات جبکہ خواجہ سرائوں، معمر خواتین ووٹرز کے لئے ووٹ ڈالنے کے لئے رازداری کا اہتمام اور مناسب سیکورٹی انتظامات کی نگرانی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

کمیشن کی چیئرپرسن خاور ممتاز کا کہنا ہے کہ ان کی ہر ممکن کوشش ہوگی کہ خواتین ووٹروں کو اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لئے ان کے اہل خانہ یا دیگر افراد کی طرف سے کوئی دبائو نہ ہو اور پولنگ ایجنٹس یا پولنگ اسٹیشن پر موجود اہلکار بھی بغیر کسی دبائو کے کام کر سکیں۔

خاور ممتاز نے کہا کہ جہاں مبصرین کو تعینات کیا جائے گا وہاں الیکشن سے ایک دن قبل صورتحال کا جائزہ ب ھی لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور عمل ب ھی اس حوالے سے اہم ہے جو کمیشن کے زیر غور ہے کہ اگر کسی مخصوص علاقے میں تشدد کا کوئی واقعہ پیش آیا ہو وہاں خواتین کو اپنے ووٹ ڈالنے پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے’’ اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ غیر سرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے بھی کمیشن کو ان کے مبصرین کی تربیت کی پیشکش کی ہے۔

قومی کمیشن برائے وقار نسواں کی چیک لسٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان بھی اسی چیک لسٹ پر عمل پیرا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام عمل الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تعاون سے کیا جائے گا جس کا مقصد آئندہ عام انتخابات میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مبصرین کی لسٹ کو حتمی شکل دے کر الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا ہے لیکن انہوں نے ہدایت کی ہے کہ صوبوں کے ذریعے عمل کرایا جائے جس کے لئے دستاویزات مکمل کرلی گئی ہیں اور توقع ہے کہ اسے جلد پیش کر دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں