سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے، وفاقی شرعی عدالت

عدالت کا آئندہ سماعت پر فریقین کو رباہ اور انٹرسٹ کی تعریف پر دلائل دینے کا حکم

پیر 24 ستمبر 2018 20:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت شیخ نجم الحسن نے ریمارکس دیے ہیں کہ سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے۔وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خاتمے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس شیخ نجم الحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے 4 وفاقی قوانین ختم ہونے پر متعدد درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر فریقین رباہ اور انٹرسٹ کی تعریف پر دلائل دیں۔ اٹارنی جنرل نے درخواست کی کہ عدالت پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے میں اٹھائے گئے سوالات کو نمٹائے، سب سے اہم رباہ کی تعریف ہے۔چیف جسٹس شیخ نجم الحسن نے ریمارکس دیے کہ ہمارا دائرہ اختیار مختلف ہے، سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے اور شرعی عدالت صرف ہدایت دے سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بالآخر سود کا خاتمہ اسمبلی نے کرنا ہے، شرعی عدالت حتمی حل بھی نہیں دے سکتی بلکہ اسلامی نظریاتی کونسل نے حتمی حل دینا ہے۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں