سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس

گیس کے نئے میٹرز کیلئے 24لاکھ درخواستیں موصول ،گزشتہ سال چھ لاکھ میٹرز لگائے گئے ، اس سال بھی چھ لاکھ میٹرز لگائے جائینگے ، گھریلو صارفین کو گیس پر سبسڈی دی جارہی ہے ، ایک گھر میں دو میٹر لگائے جاسکتے ہیں ، ملک میں33سو ایم ایم سی ایف ڈی پیداوار ہیں،بریفنگ کمیٹی کی مینوٹیریل پالیسی ختم کرنے اور صوبوں کو ان کا حق دینے کی سفارش

پیر 19 نومبر 2018 22:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو بتایا گیا ہے کہ گیس کے نئے میٹرز کیلئے 24لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ گزشتہ سال چھ لاکھ میٹرز لگائے گئے تھے اس سال بھی چھ لاکھ میٹرز لگائے جائینگے ، گھریلو صارفین کو گیس پر سبسڈی دی جارہی ہے ، ایک گھر میں دو میٹر لگائے جاسکتے ہیں ، ملک میں33سو ایم ایم سی ایف ڈی پیداوار ہیں ، کمیٹی نے مینوٹیریل پالیسی کو ختم کرنے اور صوبوں کو ان کا حق دینے کی سفارش کی ہے اور جو صوبے سرپلس گیس پیدا کرتے ہیں ان کو قدرتی گیس کا ریٹ ہی لگایا جائے ۔

کمیٹی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں اکثریتی ممبران نے شرکت کی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جن صوبوں میں گیس کی پیداوار سرپلس ہے ان صوبوں کو گیس ملنی چاہیے گیس ہونے کے باوجود وہاں کی انڈسٹری گروتھ روکی ہوئی ہے ہمیں بتایا جائے کہ گیس کے حوالے سے حکومتی پالیسی آئین کے مطابق چل رہی ہے یا نہیں تمام صوبوں کو ان کا حق دیاجائے اور گیس کنکشن پر پابندی ختم کی جائے کیا ایک گھر میںدو میٹر لگ سکتے ہیں اگر لگ سکتے ہیں تو لگائے جائیں اور گیس کے کنکشن پر پابندی ختم کی جائے کمیٹی کو وزارت کے حکام نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں چار سو ایم ایم سی ایف ڈی پیداوار اور سردیوں میں 350 ایم ایم سی ایف ڈی تک ہوتی ہے پنجاب میں گیس کی پیداوار 119ایف ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ کھپت 1782ہے خیبر پختونخوا میں 411 ایم ایم ایف سی ڈی پیداوار ہے جبکہ کھپت 296ہے سندھ کی 2320پیداوار ہے اور کھپت 1696ایم ایم سی ایف ڈی ہے 467بلوچستان کی پیداوار ہے اور 290 کھپت ہے ۔

(جاری ہے)

ایم ڈی ایس این جی پی ایل نے کمیٹی کو بتایا کہ 2011ء سے گیس سسٹم پر پابندی ہے گزشتہ سال سے آر ایل این جی پر انڈسٹریل اور کمرشل کنکشن دے رہے ہیں جس کو آر ایل این جی پر گیس دے رہے ہیں اس سے اس کا ہی ٹیرف لے رہے ہیں ڈیمانڈ بہت سے سیکٹرز سے آرہی ہے لیکن گیس کس کو دینی ہے یہ پالیسی کا معاملہ ہے جس طرح پالیسی ملے گی اس طرح عمل کرینگے ۔ سیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ آج توانائی پر کابینہ کی کمیٹی ہے اس میں گیس کنکشن معاملہ بھی لے کر جائینگے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ ایک گھر میں دو میٹر لگ سکتے ہیں لیکن دوسرے والا میٹر لگژری کیگٹری میں آئے گا وزارتی حکام نے بتایا کہ گیس کنکشن پر پابندی ختم ہوئی تو ہم نے انڈسٹری کیلئے اشتہار دیا کہ آپ اپلائی کرسکتے ہیں خیبر پختونخوا گیس حکام نے بتایا کہ کوہاٹ ، کرک ہنگو سے گیس نکال رہے ہیں لیکن لوگوں کو گیس نہیں دی جارہی 30ایم ایم سی ایف ڈی گیس پڑی ہے ہم سے لی نہیں جارہی جامشورو چیمبر کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ آر ایل این جی کا نیا ریٹ چھ سو سے سات سو اسی روپے ہوگیا ہے ہماری ہی گیس ہمیں آر ایل این جی کے نام سے دی جارہی ہے چیئرمین اوگرا نے بتایا کہ ایک گھر میں دو کنکشن پر اوگرا کی جانب سے کوئی پابندی نہیں وزارتی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس چوبیس لاکھ درخواستیں ہیں گزشتہ سال چھ لاکھ کنکشن لگائے تھے اس سال بھی چھ لاکھ میٹر لگائے جائینگے اس حوالے سے ہم نے اجازت طلب کی ہوئی ہے گھریلو صارفین کو گیس پر سبسڈی دی جاتی ہے بھٹی گجر ضلع چکوال میں گیس فراہمی کیلئے تخمینہ تیار کرکے ڈی جی گیس کو پہنچا دیا گیاہے پرانی آبادی سوہان اسلام آباد میں اکتیس جنوری دو ہزار تک میرٹ چل رہا ہے جنہوں نے اس سے پہلے درخواستیں دی تھیں ان کیلئے میرٹ ہے اس کے بعد آنے والے میرٹ پر نہیں آرہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں