سپریم کورٹ میں تطہیر فاطمہ کے والد کے نام کی جگہ بنت پاکستان لکھنے کے حوالے سے کیس کی طرح ایک اور کیس سامنے آگیا

بدھ 12 دسمبر 2018 23:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ میں تظہیر فاطمہ کے والد کے نام کی جگہ بنت پاکستان لکھنے کے حوالے سے کیس کی طرح ایک اور کیس سامنے آگیا۔

(جاری ہے)

مانسہرہ اوگی کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے علی محمد (بچی کا نانا) نے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے کہ ان کا کیس بھی تطہیر فاطمہ کیس کے ساتھ سنا جائے، کیونکہ ان کا معامعاملہ بھی اسی نوعیت کا ہے، سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی بیٹی سمیرا علی کی 20 مئی 2007ء کو منور زیب سے شادی ہوئی جس سے لڑکی (در عدل)پیدا ہوئی جس کے حوالے سے بچی کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اس کی بیٹی نہیں اور اس نے اپنی بیوی سمیرا علی کو طلاق دے دی، بچی درعدل کو نانا علی محمد نے پالا ، بچی ایگل سائنٹیفک اکیڈمی اربوڑہ اوگی میں پڑھ رہی ہے، والد کے خانہ میں کوئی نام نہیں ہے، بچی کا والد کاغذات میں اپنا نام دینے کو تیار ہے اور نہ ہی بچی کواپنی بیٹی تسلیم کرتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں