مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا

مجھے علم ہے کہ حکومت کے کس کے ہاتھ میں ہے اور مذاکرات کس سے کرنے ہیں ،اشاروں پر چلنے والوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، مذاکرات ڈیل کیلئے نہیں بلکہ آئین قانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 6 مئی 2024 23:05

مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مئی 2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا،مجھے علم ہے کہ حکومت کے کس کے ہاتھ میں ہے اور مذاکرات کس سے کرنے ہیں ،اشاروں پر چلنے والوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، مذاکرات میں پہلی چیز آئین قانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی ہے، بانی پی ٹی آئی مذاکرات ذات یا ڈیل کیلئے نہیں چاہتے، دہشتگردکی جنگ میں 16ارب خرچ ہوئے ایک دھیلا نہیں دیا گیا، مجھے میرے پیسے دیئے جائیں میرا امیر صوبہ ہے۔

انہوں نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان میں ناانصافی اور لاقانونیت کا ایک سلسلہ جو چل رہا تھا وہ بریک ہوا اور آج ایک اچھا فیصلہ آیا ہے، الیکشن کمیشن کی طرف سے بڑی زیادتی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

اگر ایک جماعت کی مخصوص نشستیں اس کو نہیں دے سکتے تو وہ نشستیں کسی دوسری جماعت کو بھی نہیں دی جاسکتیں، لیکن ہماری سیٹیں دوسری جماعتوں کو دے دی گئیں، اس کا بڑا اثر پڑتا ہے کہ 77سیٹیں دوسری جماعتوں کو مل رہی تھیں، اب یہ سیٹیں ہمیں واپس مل جائیں گی جس سے قومی اسمبلی میں ہمارے پاس اکثریت ہوگی، پھر حکومت کا دوتہائی کا پلان تھا، جس کے ذریعے آئین میں ترمیم کرنے کی پاور مل جاتی، پتا نہیں کیا گُل کھلاتے اب اس سے بھی رک جائیں گے۔

چیف جسٹس اوردیگر ججز کی مدت ملازمت بڑھانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی، جو کہ اب نہیں کرسکیں، دوتہائی کے ذریعے جو کرتوت وارداتیں کرنی تھیں، وہ وارداتیں نہیں ہوسکیں گی۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں نے آئین کی پاسداری کا حلف لیا ہے، لیکن مجھے پتا ہے کہ فارم 47کے ذریعے مینڈیٹ چوری سے حکومت بنی ہے، میں وزیراعظم ، صدر کے حلف میں بھی شامل نہیں ہوا، آج گورنر کا نوٹیفکیشن بھی انہوں نے کیا جو غیرقانونی ہے، باقی میرے صوبے کے مسائل ہیں ان کیلئے مجھے ملنا مجبوری ہے، لیکن مجھے گورنر سے ملنا کوئی مجبوری نہیں، گورنر کی مجھ سے ملاقات کرنے کی مجبوری ہوسکتی ہے۔

مجھے گورنر راج سے کوئی خطرہ نہیں یہ گورنر راج لگا کر اپنا شوق پورا کرلیں، اگر ایسا کوئی اقدام کیا تو آئینی حق لینا جانتے ہیں، ہمارے پاس بہت بڑا مینڈیٹ ہے، عوام ان کو آرام سے نہیں بیٹھنے دے گی،کوئی مذاق نہیں کہ عوام کا اتنا بڑا مینڈیٹ ہو اور گورنر راج لگا دیا جائے، ان کو ملک کے آئین کے مطابق چلنا پڑے گا، اگر یہ پابند نہیں ہونے کو تیار نہیں تو پھرہمیں ان کو پابند کرنے کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا،ہم قربانیاں دینے کو تیار ہیں، اب کوئی ایڈونچر برداشت نہیں کریں گے۔

پی ڈی ایم ٹو جیسے ایڈونچر پاکستان اور نسلوں کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں، ہم نے نعرہ حق لگایا تو پھر ساری چیزیں ایک بار ہی ٹھیک ہوجائیں گی۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا،مجھے علم ہے کہ حکومت کے کس کے ہاتھ میں ہے اور مذاکرات کس سے کرنے ہیں ،اشاروں پر چلنے والوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، مذاکرات میں پہلی چیز آئین قانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی ہے، بانی پی ٹی آئی مذاکرات ذات یا ڈیل کیلئے نہیں چاہتے۔ دہشتگردکی جنگ میں 16ارب خرچ ہوئے ایک دھیلا نہیں دیا گیا، مجھے میرے پیسے دیئے جائیں میرا امیر صوبہ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں