موسمیاتی تبدیلی کے باعث درجہ حرارت میں اضافہ سے رواں سال آم کی برآمدات میں کمی کا خدشہ ہے،وحید احمد

جمعرات 19 مئی 2022 11:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2022ء) پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث درجہ حرارت میں اضافہ سے آم کی فصل شدید متاثرہوئی ہے جس کے باعث رواں سال آم کی برآمدات میں کمی کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیداوار میں کمی کے خدشہ کے پیش نظرآم کے برآمد کنندگان نے آم کی برآمدات کےہدف میں 25 ہزار ٹن کی کمی کرتے ہوئے برآمدی ہدف ایک لاکھ25 ہزار ٹن مقرر کیاہے جس سے 106 ملین ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہونے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت میں قبل ازوقت اضافہ کے باعث رواں سال آم کی پیداوار 0.9 ملین ٹن تک کم ہونے کا خدشہ ہے جبکہ گزشتہ سیزن کے دوران آم کی پیداوار 1.8 ملین ٹن رہی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ پراسیسنگ ، پیکنگ اور سفری اخراجات میں اضافہ سمیت دیگر مختلف مسائل کے باعث برآمدات میں کمی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال مارچ کے وسط میں درجہ حرارت 37 تا42 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ گیا جس کی وجہ سےآم کی پیداوار کو بہت زیادہ نقصان پہنچاہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ میں اوسط درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تھا اور رواں سال درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے مختلف مشکلات کاسامنا کرناپڑاجن میں پانی کی قلت ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، ڈیزل کی عدم دستیابی سمیت دیگر مختلف مسائل کی وجہ سے پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی ، بڑھتے ہوئے اخراجات اور توانائی کی قیمتوں کے نتیجہ میں آم کی پروسیسنگ کے اخراجات میں اضافہ کے علاوہ پیکنگ کے سامان کی قیمتوں میں اضافہ سے بھی آم کے برآمدکنندگان کو عالمی منڈیوں میں مسابقت کے مسائل کاسامنا ہے۔\395

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں