طویل مدتی قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان آج سے مذاکرات کا آغاز ہوگا،مذاکرات کے پہلے مرحلے آئی ایم ایف معاون ٹیم قرض کے سلسلے میں معاشی ٹیم کے ساتھ بات چیت کرے گی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 10 مئی 2024 14:55

طویل مدتی قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 مئی 2024 ء) طویل مدتی قرض پروگرام کیلئے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے پہلے مرحلے آئی ایم ایف معاون ٹیم قرض کے سلسلے میں معاشی ٹیم کے ساتھ بات چیت کرے گی،آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان آج سے مذاکرات کا آغاز ہوگا یہ مذاکرات آئی ایم ایف کی معاون ٹیم کررہی ہے جبکہ مذاکرات میں مختلف بیل آوٴٹ پیکیج پر بات چیت ہوگی۔

آئی ایم ایف کے سربراہی مشن 16 مئی کی رات پاکستان پہنچنے کا امکان ہے جبکہ مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف مشن کے کچھ ممبران پاکستان پہنچ گئے۔ معاون ٹیم مختلف محکموں سے ڈیٹا حاصل کرے گی اور وزارت خزانہ حکام سے مل کر بجٹ پر بھی کام کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کا مشن 10 روز سے زائد پاکستان میں قیام کرے گا۔آئی ایم ایف وفد وزارتِ خزانہ کے حکام سے مل کر بجٹ پر بھی کام کریں گے۔

یاد رہے کہ آئی ایم ایف پہلے پاکستان سے پہلے ہی ڈو مور کا مطالبہ کرچکا ہے جس میںفرٹیلائزر پلانٹس کو سستی گیس کی فراہمی کو جلد ختم کرنے اوررئیل اسٹیٹ سیکٹر، مینوفیکچرر شعبے اور ریٹیلرز پر مزید ٹیکس لگانے اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنا کر ٹیکس سسٹم میں لانے کا،آئی ایم ایف نے بی آئی ایس پی کے تحت مستحقین کا تحفظ یقینی بنانے اورآئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی اور مارکیٹ بیسڈ ایکس چینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا تھاجبکہ آئی ایم ایف وفد نے معاشی استحکام کے تسلسل کیلئے ضروری اصلاحات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔

آئی ایم ایف نے پینشن پر ٹیکس لگانے اور استثنا ختم کرنا شامل ہے۔ علاوہ ازیں تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے مجموعی قومی پیداوار کا نصف فیصد یعنی 600 ارب روپے مزید ٹیکس وصول کرے۔آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر زیادہ زور اس بات پر دیا جارہا ہے کہ وہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں اضافے پر توجہ دے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں