سپریم کورٹ نے حفیظ اللہ نیازی کے بیٹے کی بازیابی سے متعلق اٹارنی جنرل سے تفصیلات طلب کرلیں

بدھ 24 اپریل 2024 20:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2024ء) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران حفیظ اللہ نیازی کی جانب سے اپنے لاپتہ بیٹے کی بازیابی بارے استدعاپر اٹارنی جنرل پاکستان سے تفصیلات طلب کرلی ہیں اور سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔بدھ کوسپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6رکنی بنچ نے سماعت کی،سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے بنچ پر اعتراض اٹھا دیا،وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ 9رکنی بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ دوبارہ ججز کمیٹی کو بھیجاجائے۔

سپریم کورٹ کے 2ججز نے بنچ کی تشکیل پر نوٹ لکھا ہے،جسٹس یحییٰ ا?فریدی اور جسٹس منصور علی شاہ نے لارجر بنچ کے حوالے سے لکھا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اگر ان نوٹ پر جائیں گے تو پھر سپریم کورٹ کا اصلہ فیصلہ بھی بے وقعت ہو جائے گا، وکیل احمد حسین نے کہاکہ میری جانب سے جسٹس سردار طارق کے بنچ میں شامل ہونے پر بھی اعتراض کیا گیا،سردار طارق کے بنچ سے علیحدگی کے حکمنامے میں بھی لارجر بنچ تشکیل کا لکھا گیا۔

(جاری ہے)

دوران سماعت حفیظ اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کوبتایاکہ میرا بیٹا حسان نیازی لاپتہ ہے، اس سے ملاقات نہیں ہو رہی ،مجھے رات کو نیند نہیں آتی، بیٹے سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، عدالت نے اٹارنی جنرل کو حسان نیازی سے متعلق تفصیلات معلوم کرکے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں