اڈیالہ جیل میں قیدی کی سیاسی گفتگو پر پابندی کی شق کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت

جمعہ 26 اپریل 2024 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردارا عجاز اسحاق خان کی عدالت میں زیر سماعت اڈیالہ جیل میں قیدی کی سیاسی گفتگو پر پابندی کی شق کالعدم قرار دینے کی درخواست میں وفاق کی جانب سے پنجاب جیل رولز میں ترمیم سے متعلق قانونی سوال پر دائرہ اختیار کا اعتراض عائد کر دینے پرعدالتی معاون زینب جنجوعہ کو آئندہ سماعت پر عدالت کی اس نکتے پر معاونت کی ہدایت کر دی گئی۔

جمعہ کے روز شیر افضل مروت کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت عدالت کے سامنے پیش ہوئےاور کہاکہ پنجاب جیل رولز میں ترمیم کے حوالے سے درخواست لاہور ہائیکورٹ کا دائر اختیار ہے،جس پر عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے کہاکہ قابل سماعت ہونے کے حوالے اعتراض آیا ہے اس پر آئندہ سماعت پر عدالت کی معاونت کروں گی ،ابتدائی طور پر میری رائے ہے کہ جس فیصلے کا حوالہ انہوں نے دیا ہے وہ ٹیکس لاز سے متعلق ہے،اڈیالہ جیل میں اسلام آباد کے قیدی ہیں اسلام آباد کی عدالتیں آرڈرز بھی جاری کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہاکہ یہ تو ٹھیک ہے فزیکلی اڈیالہ جیل ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں،یہ جیل رولز پنجاب کی بات ہو رہی ہے لیکن اسلام آباد کے قیدی اڈیالہ جیل میں بھی ہیں۔ اس موقع پر عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے کہاکہ پنجاب حکومت کو اس کیس میں فریق بنانا چاہیے،جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ میں درخواست گزار کو کہوں کہ راولپنڈی بنچ کے سامنے کیس فائل کریں ؟ دوسری بات یہ ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو اس میں فریق بنایا جائے ۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہاکہ جب اسلام آباد سے کسی گرفتار کرتے ہیں رکھتے اڈیالہ جیل میں ہیں لیکن اختیار اسلام آباد کی عدالت کا ہوتا ہے۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل سے کہاکہ میرٹس پر آپ کا مضبوط کیس ہے لیکن مزید اس حوالے سے مشاورت کرکے آگاہ کریں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 مئی تک کیلئے ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں