چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل(ر) سجاد غنی کا دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ، تعمیراتی کام کا جائزہ لیا

جمعہ 17 مئی 2024 22:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2024ء) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل(ر) سجاد غنی نے پراجیکٹ پر تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا اور تعمیراتی کام کا تفصیلی جائزہ لیا۔واپڈا کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر دیا مر بھاشا ڈیم کمپنی، جنرل منیجر/پراجیکٹ ڈائریکٹر دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز پر مشتمل پراجیکٹ ٹیم نے چیئرمین کو تعمیراتی سائٹس پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

انہیں بتایا گیا کہ ڈائی ورشن سسٹم موثر طور پر کام کر رہا ہے۔ مرکزی ڈیم کے زیریں جانب مستقل پل مکمل ہو چکا ہے جبکہ اس پل سے ملحقہ رابطہ سڑکوں کی تکمیل اگلے ماہ شیڈول ہے۔چیئرمین نے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کو ہدایت کی کہ منصوبے کی تعمیر کے لئے مطلوبہ معیار پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

پراجیکٹ کے دورے کے دوران چیئرمین نے گلگت بلتستان کے وزراء اور سول انتظامیہ کے ساتھ ایک جرگہ میں بھی شرکت کی۔

جرگہ میں متاثرین کی آباد کاری خصوصاً چولہا پیکیج پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین نے کہا کہ واپڈا دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر میں مقامی افراد کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، واپڈا کی ہرممکن کوشش ہے کہ مقامی لوگوں کی معاشرتی اور سماجی ترقی کے ذریعے ان کی زندگی میں مثبت تبدیلی لائی جائے۔ واپڈا پراجیکٹ ایریا میں متاثرین کی آباد کاری اور صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے لئے مختلف ترقیاتی سکیموں پر 78 ارب 50 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کر رہا ہے۔

علاوہ ازیں پراجیکٹ پر مقامی افراد کو ترجیحی بنیاد پر ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔272 میٹر بلند دیا مر بھاشا ڈیم دنیا کا بلند ترین آر سی سی ڈیم ہے۔ پراجیکٹ کی تکمیل 2028 میں شیڈول ہے۔ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1 ملین ایکڑ فٹ ہے جس سے1.23 ملین ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی۔ 4 ہزار 500 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل پراجیکٹ سے 18 ارب یونٹ سے زائد کم لاگت اور ماحول دوست بجلی قومی نظام کو مہیا کی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں