جہلم ویلی میںبینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کو ملنے والی امدادی رقوم میں بڑے پیمانے پر خرد برد

جمعہ 19 اپریل 2024 21:31

چناری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2024ء) جہلم ویلی میںبینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کو ملنے والی امدادی رقوم میں بڑے پیمانے پر خرد برد کرنے والے بی آئی ایس پی ملازم سمیت پانچ رکنی گروہ کے خلاف سٹی تھانہ ہٹیاں بالا کی کارروائی،مقدمہ درج،بی ائی ایس پی ملازم سمیت چار افراد گرفتار ،خاتون ملزمہ نے قبل از گرفتاری ضمانت کروا لی،پولیس کی تفتیش شروع، اہم انکشافات کی توقع ،ضلع بھر میں امدادی رقوم تقسیم کے دوران مستحقین کی امدادی رقوم سے کٹوٹی کرنے والے ڈیوائس مالکان کے خلاف بھی بڑی کارروائی کا امکان،عوامی حلقوں کی کارروائی پر پولیس کو مبارکباد ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پولیس کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا کہ ضلع جہلم ویلی میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام(BISP)میں وسیع پیمانے پر گھپلے ہو رہے ہیں ،بی آئی ایس پی کے عملہ کی ملی بھگت سے فوت شدہ خواتین کے نام پر بھی رقم جاری کر کے آپس میں تقسیم کی جاتی ہیںاس اطلاع پر ایس پی جہلم ویلی مرزا زاہد حسین نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے ایسے گروہ کو بے نقاب کرنے، ان کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کے لیے ڈی ایس پی صدر مقام ہٹیاں بالا عبدالخالق کی سربراہی میں ایس ایچ اوتھانہ سٹی ہٹیاں بالا نوید الحسن اور آئی ٹی ونگ پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے ایس پی مر زا زاہد حسین کی راہنمائی و ہدایات کی روشنی میں انتہائی محنت سے اس گروہ کو ٹریس کرتے ہوئے تھانہ پولیس سٹی ہٹیاں بالا میں اس گروہ میں شامل ایک خاتون مسماة(ع) ساکنہ مکنیٹ سمیت پانچ افراد ساجد ولد اسلم ساکنہ گڑنگ،زاکر ولد مقصودساکنہ باٹ بنی،عبدالرشید ولد خانی زمان ساکنہ شاریاں اور بی آئی ایس پی ہٹیاں بالا کے ملازم ممتازکیخلاف زیر دفعات406/417،418/419،420/467،468/471اے پی سی کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے ساجد ،زاکر ،عبدالرشید اور ملازم بی آئی ایس پی ممتاز کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے جبکہ خاتون ملزمہ مسماة(ع) نے گرفتاری سے بچنے کے لیے قبل از گرفتاری ضمانت کروا لی ہے ،یاد رہے کہ گروہ کے چاراشخاص،ذاکر، ساجد، عبدالرشید،ملازم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ممتاز اور عشرت بی بی سکنہ مکنیٹ نے 2023ء میں فوت ہوجانے والی خاتون جمیلہ بی بی زوجہ عبدالرشید کے نام پر آنے والی امدادی رقم مبلغ تیس ہزار روپے عورت کی وفات کے بعد اس کے شوہر سے ساز باز کر کے نکلوائی نصف رقم فوت ہونے والی خاتون کے شوہر کو دے دی گئی جبکہ بقیہ رقم بی آئی ایس پی ملازم سمیت گروہ کے دیگر افراد نے آپس میں تقسیم کر لی تھی ،ملزمان ایک گینگ کی صورت میں کام کر رہے تھے جو سادہ لوح لوگوں کو نہ صرف حکومت کی جانب سے ملنے والی رقم میں کٹوتی کر کے تقسیم کرتے ہیں بلکہ اکثر کیسز میں فوت ہونے والی خواتین کی رقم غیر قانونی طریقہ سے نکلوا کر ہڑپ کر جاتے تھے جو مبینہ طور پر لاکھوں روپے کی خرد برد میں ملوث ہیں ملزمان سے تفتیش جاری ہے پولیس نے گذشتہ5سال کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے بڑے پیمانے پر خرد برد،گھپلے اور جعل سازی کے واقعات سامنے کی آنے کی توقع ہے پولیس ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نسبت کسی بھی قسم کی معلومات رکھتے ہیں تو ہمارے آفیشل فیس بک پیج،وٹس ایپ نمبر کے علاوہ مقامی تھانہ پولیس کو معلومات فراہم کریں تا کہ ایسے گروہ کے جملہ اشخاص کی گرفتاری یقینی بنائی جا کر خردبرد کی گئی رقم برآمد کر کے اصل /مستحق خواتین تک پہنچ سکے، ایسی اطلاع دینے والے معزز شہری کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا ،یاد رہے کہ ضلع جہلم ویلی بھر میں اکثر ڈیوائسزمالکان سادہ لوح خواتین کو رقوم کی ادائیگی کے دوران ان سے پانچ سو روپے سے لیکر ہزاروں روپے مبینہ طور پر لوٹ لیتے ہیں ،عوامی حلقوں نے ان ڈیوائس مالکان کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو غریبوں کی امدادی رقوم میں سے پانچ سو سے لیکر ہزاروں روپے انھیں ادائیگی کرتے ہوئے خود رکھ لیتے ہیں ،مجبور، بے بس، سادہ لوح خواتین ان ڈیوائس مالکان کے سامنے بے بس ہوکر خاموشی سے گھر چلی جاتی ہیں۔

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں