منی لانڈرنگ کیس‘انور مجید‘ عبدالغنی کا 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور

ملزم احاطہ عدالت میں میڈیا موجودگی پر آگ بگولہ ‘کیمرے بند کرادیئے

جمعہ 17 اگست 2018 15:33

منی لانڈرنگ کیس‘انور مجید‘ عبدالغنی کا 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2018ء) بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے ) کے حوالے کر دیا اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر تمام تحقیقاتی رپورٹس جمع کرائی جائے۔تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم انور مجید اور انکے بیٹے عبدالغنی کو ایف آئی اے اہلکاروں نے بغیر ہتھکڑی عدالت میں پیش کیا‘جہاں پر ایف آئی اے نے عدالت سے گیارہ دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی‘جس پر فاضل عدالت نے ملزم انور مجیداور انکے بیٹے عبدالغنی کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

دوران سماعت اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ دو دن سے ملزم ایف آئی اے کی حراست میں ہے لیکن فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی ابھی تک کوئی اہم پیش رفت نہیں کر سکی ‘لہذا جسمانی ریمانڈ منظور نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سماعت سے قبل احاطہ عدالت میں ملزم انور مجید میڈیا کو دیکھ کر آگ بگولہ ہوگئے اور ایف آئی اے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ میڈیا کے کیمروں کو بند کرایا جائے‘آپ لوگوں نے کہا تھا کہ احاطہ عدالت میں میڈیا کی موجودگی نہیں ہوگی‘پھر یہ لوگ کہاں سے آگئے‘جس پر ایف آئی اے اہلکاروں نے میڈیا کے کیمرے بند کروادیئے‘مگر پھر بھی میڈیا نمائندگان اپنے موبائل فونز سے ملزم انور مجید اور انکے بیٹے عبدالغنی کی ویڈیو اور تصاویر بناتے رہے۔

واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے دوست انور مجید کے اکاؤنٹس، 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل کی جا چکی ہیں۔جعلی اکاؤنٹس میں پائی جانے والی رقم 44 ارب کے شواہد مل گئے ہیں جبکہ 100 ارب سے زائد کی ترسیل کے شواہد ملنے کا امکان ہے۔جعلی اکاؤنٹس کے علاوہ اومنی گروپ کیخلاف بھی الگ سے تحقیقات ہونگی۔جعلی اکاؤنٹس کے مقدمے میں ہی منی لانڈرنگ کی دفعہ عائد کی جائیگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں