اگر آئین پر من وعن عمل کیا جائے تو سب کچھ ٹھیک ہوجائیگا، ملک میں لینڈ ریفامز کی ضرورت ہے، سینئر تجزیہ نگار سہیل وڑائچ

اتوار 8 دسمبر 2019 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2019ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں بارہویں عالمی اردو کانفرنس کے آخری روز سینئر تجزیہ نگار سہیل وڑائچ نے شرکت کی جس کی میزبانی مبشر زیدی نے کی، سہیل وڑائچ نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور شرکاکے سوالات کے جوابات دیئے۔آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے مہمان سے اظہار تشکر کیا۔

سہیل وڑائچ نے کہاکہ اگر آئین پر من وعن عمل کیا جائے تو سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا، ملک میں لینڈ ریفامز کی ضرورت ہے اور وہ ہونی چاہیے، انہوں نے کہاکہ منفی سوچ سے کچھ حاصل نہیں ہوتا اس لیے مثبت سوچنا چاہیے اور میں ہمیشہ مثبت سوچتا ہوں، مثبت سوچ سے ہی معاشرے میں لوگوں کی بات سنی جاسکتی ہے اور ان سے سیکھا جاسکتا ہے، انہوں نے کہاکہ مثبت سوچ کی وجہ سے جدوجہد کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، میں غلطی بہت دور سے پکڑ لیتا ہوں لیکن پھر بھی اپنی سوچ کو مثبت رکھتا ہوں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم بڑے بے وفا لوگ ہیں لیکن عوام بھی باوفا نہیں ہر بار کسی نہ کسی نئے کو منتخب کرلیتے ہیں،تعلیم کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ آئین میں لکھا ہے کہ تعلیم حاصل کرنا ہر بچے پر لازم ہے ۔

(جاری ہے)

سہیل وڑائچ نے کہاکہ صحافت کو خطرہ پیدا ہوتا ہے جب جھوٹ کی بنیاد پر اپنے مخالف کو نقصان اور پسندیدہ کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے ، عوام کو میڈیا پر تنقید کا حق حاصل ہے، ترقی یافتہ ممالک میں بھی صحافیوں پر آرٹیکل لکھے جاتے ہیں، انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک خوش قسمت اور واحد ملک ہے جس میں قائداعظم اور علامہ اقبال کی سوچ کے مطابق اسلامی اور جمہوری نظام کو اپنایا، انہوں نے کہاکہ میری امید کی ایک وجہ یہ ہے کہ جہاں بھی جدوجہد ہورہی ہے وہ حقوق کے حصول کے لیے ہورہی ہے، ہمارے حقوق آئین میں درج ہیں لیکن ان پر قبضہ ہے جنہیں حاصل کرنے کے لیے بھی جدوجہد ہورہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں