اگر معاملات حل نہ کئے تو کراچی رہنے کے قابل نہیں رہے گا، مصطفی کمال

ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ جاری ہونی چاہئے تھی لیکن ابھی تو ڈان لیکس کا معاملہ ٹوئٹس پر دیکھ رہے ہیں، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال اور فاروق ستار آپس میں اتفاق پیدا کریں اور شہر کراچی کے مسائل حل کیلئے مل کر کام کریں، مفتی محمدنعیم

اتوار 30 اپریل 2017 16:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2017ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے ہوتے ہوئے شہر کراچی کا یہ حال ہوا ہے اور اگر معاملات حل نہ کئے تو کراچی رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔اتوارکوجامعہ بنوریہ میں مفتی محمدنعیم سے ملاقات کے بعد میڈیاسے بات چیت کررہے تھے۔مصطفی کمال نے کہا کہ جامعہ بنوریہ میں مفتی صاحب کو ملین مارچ کی دعوت دینے آئے ہیں کیوں کہ شہر کے حقوق کے لیے ہر ایک کو آواز دیں گے۔

ہماری کسی سے لڑائی نہیں ہے ہمیں پتھرمارے گئے لیکن ہم نے کسی کوایک پتھرتک نہیں مارا اس لیے سب کوشہر کیلئے ملکر بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں کراچی کی بھلائی کے لئے جس کے ساتھ بھی بیٹھنا ہوگاہم تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری کسی سے لڑائی نہیں اور میں نے یہ جہاد اپنی مراعات کے لیے نہیں بلکہ شہر کے لئے شروع کیا ہے شائد یہی وجہ ہے کہ اللہ نے ہمیں کامیابی دی اور ہماری جدوجہد کے نتیجے میں دیگر جماعتیں بھی آج بات کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

مصطفی کمال نے ایم کیو ایم پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کے ہوتے ہوئے شہر کا یہ حال ہوا ہے کراچی شہر کی روشنی کبھی ختم نہیں ہونے دیں گے۔اس لیے آج یہاں آیا ہوں اور مفتی محمدنعیم ان کے رفقا کواس جہاد میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ ڈان لیکس کا معاملہ نہایت حساس ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری تھی اور ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ جاری ہونی چاہئے تھی لیکن ابھی تو ڈان لیکس کا معاملہ ٹوئٹس پر دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے لئے جو بھی آواز اٹھا رہا ہے میں اس کو سراہتا ہوں اور سراہتا رہوں گا اور اس سلسلے مین جس کسی سے بھی ہاتھ ملانا ہوگا میں آگے بڑھ کر گلے لگائوں گا۔اس موقع پر مفتی محمدنعیم نے مصطفی کمال کے ملین مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مصطفی کمال اور فاروق ستار آپس میں اتفاق پیدا کریں اور شہر کراچی کے مسائل حل کے کیے مل کر کام کریں تا کہ عرصہ دراز سے حقوق سے محروم شہر کو حقوق میسر آسکیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں