پی ایس او کا مالی سال 2024کے نو ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع

جمعہ 26 اپریل 2024 16:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) پاکستان کی صف اول کی انرجی کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے مالی سال 2024 کی نو ماہ کی مدت میں کارکردگی کے حوالے سے اپنے عزم اور مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارکیٹ میں اپنی برتری کو برقرار رکھا۔ اس مدت کیلئے پی ایس او نے 13.4ارب روپے کے خالص منافع اور 28.5روپے فی حصص کی آمدن کا اعلان کیا۔

مذکورہ مدت کیلئے پی ایس او کی مجموعی فروخت 2.8 ٹریلین روپے رہی۔26 اپریل، 2024کو ہونے والے اجلاس میں کمپنی کے بورڈ آف مینجمنٹ نے 31مارچ، 2024کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کیلئے گروپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اس مدت کیلئے گروپ کا خالص منافع16.6ارب روپے اور آمدن35.5روپے فی حصص رہی۔پٹرولیم سیکٹر میں نمایاں چیلنجز کے باوجود پی ایس او مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی اور وائٹ آئل میں مارکیٹ شیئر 1.3فیصدکے نمایاں اضافے کے ساتھ زیر تبصرہ مدت کے اختتام پر 52.4فیصد تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

اس نمو کی بنیادی وجہ گیسو لین کی فروخت میں 2.1 فیصد اضافہ تھا، جس سے گیسولین کامارکیٹ شیئر مالی سال 24ء کے پہلے نو مہینوں میں 46.4فیصد تک پہنچ گیا،دوسری جانب کمپنی نے ڈیزل کی فروخت میں اپنے قدم مضبوطی سے جمائے رکھے اور 54.5فیصد مارکیٹ شیئر حاصل کیا۔ فرنس آئل پر مبنی بجلی کی پیدوارمیں کمی کی وجہ سے فروخت میں سال بہ سال 74.6فیصد کمی کے باوجود کمپنی نے بلیک آئل مارکیٹ میں اپنی صف اول پوزیشن برقرار رکھی اور اس عرصے کے دوران 247ہزار میٹرک ٹن بلیک آئل فروخت کی۔

پی ایس او نے مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیٹ فیول انڈسٹری میں اپنی قائدانہ پوزیشن کو برقرار رکھا اور 99.4فیصد کا غیر معمولی مارکیٹ شیئر حاصل کیا۔ریٹیل کے محاذ پر،پی ایس او نے 37نئے ریٹیل آؤٹ لیٹس کی شمولیت سے اپنی موجودگی کو بڑھایا، جس سے ملک بھر میں ان کی مجموعی تعداد3,555 سائٹس تک پہنچ گئی۔یہ اپنے صارفین کو قابل رسائی اور قابل بھروسہ توانائی کے سلو شنز فراہم کرنے کے عزم کا اظہار ہے۔

پی ایس او نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے کمپنی کے فن ٹیک ادارے CERISMA)پرائیوٹ(لمیٹڈ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی طرف سے الیکٹرانک منی انسٹی ٹیویشن (ای ایم آئی) کیلئے اصولی منظوری حاصل کی گئی۔یہ منظوری مالی شمولیت اور بااختیار بنانے کے ضمن میں انقلاب کا پیش خیمہ ہے، جس سے ملک بھر میں مالی رسائی کوتوسیع دینے کے لیے ڈیجیٹل فریم ورک کا استعمال کیا جائے گا۔بورڈ کوبڑھتی ہوئی وصولیوں اور واجبات، قرضوں کی مد میں زیادہ لاگتوں اور بڑھتے ہوئے مالی اخراجات کے باعث درپیش چیلنجز کا ادراک ہے اس لئے بورڈ متعلقہ حکام کے ساتھ ان معاملات کے تصفیہ کیلئے بھرپور انداز میں بات چیت کررہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں