کشمور کندھ کوٹ ضلعے کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے،حافظ نصراللہ عزیز

پولیس کے کچے میں ڈرامائی انداز میں آپریشن سوشل میڈیا ، فوٹو سیشن تک محدود ہو کر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے،نائب امیرجماعت اسلامی

جمعہ 26 اپریل 2024 20:15

کراچی/کندھ کوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز نے کہا ہے کہ کشمور کندھ کوٹ ضلعے کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے عوام غیر محفوظ ہو کر خوف میں مبتلا ہو کر زندگی بسر کر رہے ہیں، کندھ کوٹ ضلع بھر سے 30 سے زائد مغوی ڈاکوؤں کے قید میں ہیں اور آئے روز جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے،کندھ کوٹ پولیس کے کچے میں ڈرامائی انداز میں آپریشن سوشل میڈیا اور فوٹو سیشن تک محدود ہو کر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع کندھ کوٹ کشمور کی جانب سے ضلعی ہیڈکوٹرکندھ کوٹ میں ایک بڑے امن مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امن مارچ میں کندھ کوٹ شہر کی مختلف سیاسی سماجی کاروباری مذہبی تنظیموں، نجی اور سرکاری اسکولوں کے طلبا،تاجر،مذہبی رہنمائوں سمیت ہر مکتبہ فکر پرمشتمل افراد نے بھرپور شرکت کی، مارچ کے شرکا امن کھپے،ڈاکو راج نامنظور،پولیس گردی نامنظورکے فلک شگاف نعرے لگارہے تھے، امن ریلی ڈی سی آفس سے لیکر پریس کلب تک نکالی گئی۔

(جاری ہے)

ریلی کی قیادت صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز،ضلعی امیر اور امن کھپے تحریک کے سربراہ سماجی رہنما غلام مصطفیٰ میرانی سمیت دیگر سیاسی سماجی رہنمائوں نے کی۔کندھ کوٹ امن مارچ ریلی کے شرکاء نے امن کے سفید جھنڈے اٹھا کر ضلع بھر امن و امان کی بحالی اور ڈاکو راج کے خاتمے کیلئے بھرپور تحریک چلانے کا اعادہ بھی کیا۔حافظ نصراللہ عزیز نے مزید کہا کہ کندھ کوٹ وزیر داخلہ سندھ ضیائ الحسن لنجار اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے دوروں سے بھی کوئی فوائد حاصل نہیں ہوئے امن و امان بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہو چکا ہے۔

کندھ کوٹ ضلع بھر میں ایسی ابتر صورتحال کا وفاق اور سندھ حکومت کو نوحہ سنائی نہیں دے رہا ہے۔ ضلعی امیر غلام مصطفیٰ میرانی نے امن مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کندھ کوٹ ضلع بھر کا کوئی ایسا علاقہ اور کوئی ایسی سڑک نہیں جہاں شہریوں کی جان و مال محفوظ ہو۔ کندھ کوٹ ضلع بھر میں وفاقی اداروں کی مدد سے پکا آپریشن کر کے جرائم پیشہ افراد کا خاتمہ کیا جائے اور تمام مغویوں کو بازیاب کروا کر عوام کو جینے کا حق دیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں