کراچی انتظامیہ کی تجاوزات کے خلاف مہم،ڈپٹی کمشنرز کی کاروائیاں جاری،کمشنرزکو رپورٹ پیش

ضلع کیماڑی میں بھرپورکارروائی۔پاک کالونی پل پرانا گولیمار سے تجاوزات کا خاتمہ غیر قانونی پارکنگ باڑوں غیر قانونی ویئرہائوس،کچے گھروں کا خاتمہ،دو پکے گھروںکو ایک ہفتہ میںخالی کرنے کانوٹس

ہفتہ 18 مئی 2024 23:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) کراچی انتظامیہ کی ٹریفک کے لیے رکاوٹ بننے والی تجاوزات کے خلاف مہم جاری ہے،مختلف ڈپٹی کمشنرز نے کمشنرکراچی سید حسن نقوی کو تجاوزات کے خلاف مختلف علاقوں میں کی جانے والی کارروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کردیا۔کمشنرکراچی سید حسن نقوی نے تمام ڈپٹی کمشنرز سے کہاکہ وہ فٹ پاتھوں اورسڑکوں سے تجاوزات ہٹانے کی کارروائیاں جاری رکھیں اور یقینی بنائیں کہ شہر میںٹریفک کی روانی بہتر بنانے کی کوشش بارآور ہوں ۔

ڈپٹی کمشنر کیماڑی جنید اقبال نے کمشنر کوجمعہ اورہفتہ کو کی جانیوالی کارروائیوں کی تفصیلات سے ایک رپورٹ کے ذریعے آگاہ کیا۔جس کے مطابق جمعہ کو پولیس بلدیہ عظمی ضلعی انٹی تجاوزات فورس کے تعاون سے پاک کالونی پرانا گولیمار سے 80 فیصد سے زائد تجاوزات ہٹادیاگیا،جس سے ٹریفک کی صورتحال بہتر ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پاک کالونی پل پرانا گولیمار سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا علاقہ سے پندرہ 15 کچے گھر،دو کچے ویئر ہائوس،9 جانوروں کے کچے باڑے، تین پکی تجاوزات کا بھی خاتمہ کیا گیا جبکہ دو پکے غیر قانونی گھروں میں فیملی رہ رہی تھیں لہذا انہیں ہفتہ میں خالی کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جمعہ کو 70 فیصد سے زائد غیر قانونی پارکنگ کا خاتمہ کیا گیا اور دوبارہ پارکنگ نہ کرنے کی وارننگ جاری کی گئیں لیکن وہاں ہفتہ کو دوبارہ پارکنگ شروع کر دی جس کے خلاف کارروائی میں مزاحمت کا سامنا بھی کر نا پڑا اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر نے ٹریفک پولیس کے عدم تعاون کی شکایت کی بتا یا کہ ٹریفک کی روانی بیتر بنانے کی کوششوں کو موثر بنانے کے لیے ٹریفک پولیس کے تعاون کی ضرورت ہے رپورٹ کے مطابق لیاری ندی پر ریتی بجری کی مافیا کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔

اس سلسلہ میں ٹاون ایڈمنسٹریشن کی اجازت سے قائم ریتی کرش کرنے کے پلانٹ کو وارننگ دے دی گء ہے اور انھیں ہدایت کی گء ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں حاضر ہوں تاکہ اجازت نامہ جاری کر نے والے ٹاون ایڈمنسٹریشن کے متعلقہ افسر سے اس کی تصدیق کی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں