جماعت اسلامی نے سوسائٹیز پر قبضوں کے لیے ایڈمنسٹریٹرز مقرر کرنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی

تحقیقات کے لیے اس سلسلے میں ججوں اور ارکان اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے ،ْ مقرر کردہ ایڈمنسٹریٹرز کی جامع رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے،محمدفاروق

ہفتہ 18 مئی 2024 23:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) جماعت اسلامی نے کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے رہائشی سوسائٹیز پر قبضے کے لیے ایڈمنسٹریٹرز مقرر کرنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ،جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایڈ منسٹریٹر ز کے ذریعے سوسائٹیز پر قبضے کے معاملے کی تحقیقات کی جائے اس سلسلے میں حاضر سروس ججوںاور ارکان اسمبلی کی ایک کمیٹی بنائی جائے۔

کتنی سوسائٹیز پر ایڈ منسٹریٹر مقرر کئے گئے ہیں اس کی جامع رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے۔ کمیٹی کی رپورٹ آنے تک اسٹیٹس کو برقرار رکھا جائے۔ حکومت سندھ اس حوالے سے اپنا موقف واضح کرے اور سوسائٹیز کے الاٹیز کو ان کے جائز حقوق دے۔

(جاری ہے)

محمد فاروق نے اپنی قرارداد میں مزیدکہاکہ میں وزیر اعلی کی توجہ کو آپر یٹیوڈ یپارٹمنٹ حکومت سندھ کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔

کراچی کی ایک بہت بڑی آبادی ان سوسائٹیز سے وابستہ ہے۔ سندھ کے شہری علاقوں خاص طور پر کراچی میں کو آپریٹو ڈیپارٹمنٹ، ایس او پیز کولا گو کرنے کی آڑ میں مختلف رہائشی سوسائٹیز پر ایک منظم سازش کے ذریعہ قبضہ کر رہا ہے ، بغیر کسی شوکاز نوٹس یا انکوائری مینیجنگ کمیٹیوں کو ختم کیا جارہا ہے اور ایڈ منسٹریٹر ز مقرر کئے جارہے ہیں۔ یہ ایڈ منسٹریٹر ز کون ہیں اور ان کا معیار کیا ہے کسی کو نہیں پتا اور مزید یہ کہ ایڈ منسٹریٹر کی تقرری کی دلیل یہ دی جارہی ہے کہ سندھ حکومت بدانتظامی یا اختیارات کے غلط استعمال کو روکنا چاہتی ہے اور کسی بھی ایسے فیصلوں اور اقدامات کی چھان بین کی جائے گی جس سے سو سائٹی کو نقصان پہنچا ہو۔

تا ہم یہ دیکھا گیا ہے کہ مقرر کردہ ایڈ منسٹریٹر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیںاور مختلف پلاٹوں کی فائلوں کو آپس میں ملانے، جعلی / ڈبل الا ٹمنٹ آرڈر جاری کرنے کے عمل میں ملوث ہوتے ہیں ، خاص طور پر ان ممبروں کی فائلوں کے ساتھ ایسا کرتے ہیں جو سوسائٹی کے دفتر سے رابطے میں نہیں رہتے۔ علاوہ ازیں کمر شل اور ایمنیٹی پلاٹوں کی ناجائز فروخت اورسوسائٹی کے کاموں کے لیے بینکوں سے رقوم حاصل کرنے کے لیے اپنی اتھارٹی کا غلط استعمال کرتے ہیں اور غیر معینہ مدت تک عہدے پر قابض رہتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں