کراچی کی66 پولیس افسران کا شعبہ تفتیش میں جانے انکار

انسپکٹر جنرل کے احکامات منسوخ کرانے کی بھاگ دوڑ شروع ، شعبہ تفتیش میں تعیناتی سے بچنے کی کوششیں

بدھ 22 مئی 2024 18:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) سندھ پولیس کے 66افسران ترقی ملنے کے بعد شعبہ تفتیش میں جانے سے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق 15 مئی کو پروموٹ ہونے والے 66 پولیس انسپکٹر ز کو دو سال کے لیے شعبہ تفتیش میں اپنے فرائض سرانجام دینے کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے احکامات جاری کیے تھے لیکن آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے واضح احکامات کے برخلاف تا حال بیشتر افسران اپنی سیٹوں پر سابقہ پوزیشن پر کام کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

دستیاب معلومات کے مطابق شعبہ تفتیش میں ٹرانسفر ہونے والوں میں انسپکٹر ماجد علوی ایس ایچ او گڈاپ ، انسپکٹر کامران حیدر ایس ایچ او ماڑی پور، انسپکٹر امجد کیانی ایس ایچ او گلبہار ، انسپکٹر ذوالفقار حیدر ایس ایچ او نیوٹاون و دیگر شامل ہیں اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے آرڈرز کے احکامات کے باوجود بھی تا حال ایس ایچ اور شعبہ تفتیش میں اپنے فرائض سرانجام دینے کے بجائے ایس ایچ اوز کی سیٹوں پر موجود ہیں اور آئی جی سندھ کے احکامات کو نظر انداز کر دیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ متعدد نئے پروموٹ ہونے والے انسپکٹرز نے شعبہ تفتیش میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے اور آئی جی سندھ کے احکامات کو بذریعہ سفارش کینسل کرانے کی تگ و دو میں لگ گئے ہیں تا کہ آئی جی سندھ کا مذکورہ آرڈر کینسل کر اسکیں واضح رہے کہ کراچی کے تینوں زون میں سب انسپکٹر سے انسپکٹر کے عہدوں پر حال ہی میں ترقی پانے والے افسران آئی جی سندھ کے احکامات کو کینسل کروانے کے لیے میدان میں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں