قصور، کاشتکار بارانی علاقو ںمیں سبزچارے کی زیادہ سے زیادہ کاشت یقینی بنائیں، محکمہ لائیوسٹاک

بدھ 23 ستمبر 2020 16:58

قصور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2020ء) مویشیوں کی بہترکارکردگی ونشوونماکے لئے پوراسال سبزچارے کی فراہمی اشدضروری اور سبزچارے کے بغیرمتوازن غذاکاتصور ممکن نہیں لہذاکاشتکار بارانی علاقو ںمیں سبزچارے کی زیادہ سے زیادہ کاشت یقینی بنائیں۔ محکمہ لائیوسٹاک وڈیری ڈویلپمنٹ کے ترجمان نے ’’اے پی پی‘‘کوبتایا کہ لائیوسٹاک کا حصہ 53اور زرعی اجناس کا 47فیصد ہے جس کے باعث موسم سرما میں اکثر سبزچارے کی شدیدقلت پیداہوجاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے بارانی علاقوں میں ایک حصہ میدانی خطے پر مشتمل ہے جہاں نہری نظام موجود نہیں تاہم دوسرا خطہ پوٹھوہارپرمبنی ہے جہاں سطح پر مرتفع کا مخصوص موسم اور مختلف اقسام کے زمینی حالات ہیں نیزمیدانی خطہ میں زمین ہموار اور زیرزمین پانی آبپاشی کے لئے میسرہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ان علاقو ں میں زیر زمین پانی کم گہرائی پرموجود ہے جس کے باعث موسم خریف میں کاشتکارجوار‘ باجرہ‘مکئی ‘سدابہار‘ماٹ گراس‘ رواں ‘گوارہ اور مخلوط چارے زیاد ہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پوٹھوہار کے علاقو ں میں موسم خریف میں جوار‘ باجرہ اور گوارہ کاشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کاشتکار زرعی ماہرین کی ہدایات پر عمل کریں تو نہ صرف چارے کی قلت ختم کی جاسکتی ہے بلکہ بہتر منافع کے حصول سمیت مویشیوں میں گوشت ودودھ کی پیداوارمیں بھی خاطرخواہ اضافہ کیاجاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں