کپاس کے کاشتکار ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کیساتھ صاف چنائی پر خاص توجہ دیں، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

بدھ 10 اکتوبر 2018 18:16

لاہور۔10 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2018ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے ماہ اکتوبر کے پہلے پندھواڑے کیلئے حکمتِ عملی جاری کردی، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کی فصل اہم مرحلہ میں داخل جبکہ ٹینڈوں کے بننے کا عمل بھی جاری ہے ، کپاس کے کاشتکار اس مرحلہ پر فصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں اور آبپاشی کا عمل ہمیشہ واٹر سکاؤٹنگ کے بعد کریں، ترجمان نے مزید بتایا کہ کپاس کی فصل کو آخری پانی موسمی مناسبت سے 15 اکتوبر تک لگائیں،کپاس کی فصل کو آبپاشی ترجیحاً شام کے وقت کریں،کپاس کی فصل کو ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور اگر کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے زہروں کا سپرے کریں، اس ضمن میں ترجمان نے یہ بھی ہدایت کی کہ ایک ہی گروپ کے زہروں کا سپرے بار بار نہ کریںکیونکہ اس سے کیڑوں کی متعلقہ زہروں کیخلاف قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے، اس کے علاوہ کاشتکار گلابی سنڈی کے حملے سے بچنے کیلئے جنسی پھندوں کا استعمال کریں، لشکری سنڈی کا حملہ عموماً ٹکڑیوں کی شکل میں ہوتا ہے لہذٰا کاشتکار پورے کھیت پر سپرے کرنے کی بجائے صرف متاثرہ حصہ پر سپرے کریں،کپاس کی غلط طریقہ سے چنائی کی وجہ سے کپاس کی کوالٹی اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں، آلودگی سے پاک کپاس کے حصول کیلئے کپاس کی چنائی احتیاط سے کریں کیونکہ آلودگی سے پاک کپاس کے نرخ زیادہ ملتے ہیں، صاف ستھری اور معیاری کپاس کے حصول کیلئے محکمہ زراعت کی سفارشات اور احتیاطی تدابیر کو مدِّنظر رکھیں، کپاس کی چنائی ہمیشہ اس وقت کریںجب کپاس سے شبنم کی نمی بالکل ختم ہو جائے، کاشتکار چنائی اس وقت شروع کریں جب تقریباً 50 فیصد سے زیادہ ٹینڈے کھل چکے ہوں، چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے کے کھلے ہو ئے ٹینڈوں سے شروع کی جائے اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہو ئے ٹینڈے خشک پتوں، چھڑیوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے محفوظ رہیں، چنائی کرنے والی خواتین سر پر سفید سوتی کپڑے سے بالوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ سر کے بال پھٹی میں شامل ہو کر روئی کی کوالٹی خراب نہ کریں، چنائی کے وقت ٹینڈے پودوں سے نہیں توڑنے چاہئے بلکہ ان میںسے کپاس چن لی جائے اور ٹینڈوں میں کپاس بالکل نہیں رہنی چاہئے، کپاس کی چنائی کا درمیانی وقفہ 15 سے 20 دن رکھیں، چنائی کرتے وقت زمین پر گری ہوئی پھٹی کی پتی وغیرہ اچھی طرح صاف کرلی جائے، بارشوں اور نقصان دہ کیڑوں سے متاثرہ کپاس اور آخری چنائی کے کچے ٹینڈوں سے حاصل ہونے والی پھٹی کو علیحدہ رکھیں اور اس پھٹی کو علیحدہ ہی فروخت کریں، گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی کپاس کی چنائی بالکل علیحدہ کی جائے اور اسے علیحدہ ہی رکھا جائے، کپاس کی چنائی کرنے والی خواتین کو مناسب معاوضہ دیا جائے تاکہ چنائی کرنے والی خواتین اجرت کے حساب سے صفائی ستھرائی کو مدنظر رکھیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں