کرپشن،ناجائز سزاﺅں کے خاتمے کیلئے پنجاب کی جیلوں میں بااختیار جیل محتسب قائم کرنے کافیصلہ

جیل محتسب کو سپرنٹنڈنٹ جیل کے ساتھ تعینات کیا جائے گا، قانون کے جیل محتسب تحت با اختیار ہوگا ، محتسب کے پاس سزاء ختم کرنے کا بھی اختیار ہوگا

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 14 مئی 2024 11:56

کرپشن،ناجائز سزاﺅں کے خاتمے کیلئے پنجاب کی جیلوں میں بااختیار جیل محتسب قائم کرنے کافیصلہ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مئی 2024) جیلوں سے کرپشن،ناجائز سزاﺅں کے خاتمے کیلئے محکمہ داخلہ نے پنجاب کی جیلوں میں بااختیار جیل محتسب قائم کرنے کافیصلہ ،بااختیار جیل محتسب کو سپرنٹنڈنٹ جیل کے ساتھ تعینات کیا جائے گا۔پنجاب حکومت کا قیدیوں کے مسائل کے حل کیلئے اہم اقدام۔ با اختیار جیل محتسب جیل کے نظام کو بہتر بنائے گا ،جیل محتسب قانون کے تحت با اختیار ہوگا ، محتسب کے پاس سزاءختم کرنے کا بھی اختیار ہوگا۔

سیکرٹری داخلہ پنجاب ہر جیل میں ایک محتسب تعینات کرنے کی سفارش کر رہے ہیں، جیل محتسب محکمہ داخلہ کے ماتحت کام کرے گا۔ پنجاب کی جیلوں میں تعینات ہونے والے محتسب کو مکمل طور پر بااختیار بنایا جائے گا، سپرنٹنڈنٹ جیل سمیت عملہ کی جانب سے قیدیوں کی حق تلفی کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔

(جاری ہے)

جیل محتسب کیلئے ریٹائرڈ سول افسران، سول سوسائٹی کے باکردار افسران کو منتخب کیا جائے گا،جیل میں موجود قیدیوں کی ویلفیئر سمیت کرپشن کے خاتمے کیلئے جیل محتسب کرادار ادا کریں گے۔

بااختیار جیل محتسب جیلوں کے اندر جیل افسران کی اپیلوں اور قیدیوں کے مسائل سنے گا۔دریں اثناءپنجاب میں پانچ نئی جیلیں بنانے کا بھی فیصلہ،خواتین قیدیوں کیلئے الگ سے جیل بنائی جائے گی۔یاد رہے کہ پنجاب میں لاگو 81 پرانے قوانین پر نظر ثانی کرکے انہیں اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ہوم سیکرٹری نور الامین مینگل کی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق سے ملاقات ہوئی تھی جس میں پتنگ بازی اورغیر قانونی ہتھیاروں کی سزا سخت کرنے کے مسودہ قانون کے ڈرافٹ پر تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔

ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق اور ہوم سیکرٹری نور الامین مینگل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کائٹ فلائنگ قانون کو مزید سخت ، ناقابل ضمانت جرم بنانے کے مسودہ ڈرافٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔پتنگ بازی پر سزا بڑھا کر پانچ سال کرنے اورکورئیر سروس آن لائن پتنگ فروخت کرنے والوں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کاروائی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں