سکھ مذہب چھوڑ کر مسلمان ہونیوالی لڑکی کی جانب سے ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری

جمعہ 20 ستمبر 2019 18:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) لاہورہائیکورٹ نے سکھ مذہب چھوڑ کر مسلمان ہونے کے بعد شادی کرنیوالی لڑکی کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوے 9اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شہباز علی رضوی نے سکھ سے مسلمان ہونیوالی لڑکی عائشہ کی درخواست پر سماعت کی۔لڑکی نے موقف اپنایا کہ پولیس کی ضانب سے خاوند حسان اور مجھے ہراساں کیا جارہاہے۔پولیس حکومتی دبائو میں مجھے خاوند سے الگ کرنا چاہتی ہے۔اپنی مرضی سے مسلمان ہوکر حسان سے شادی کی۔ استدعاہے کہ عدالت پولیس کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں