جرائم پیشہ افراد اور ان کے کیسوں کی مکمل معلومات کے لئے صوبوں کے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹس کا باہمی رابطہ ضروری ہے، سیکرٹری پراسیکیوشن پنجاب

جمعرات 28 اکتوبر 2021 19:21

لاہور۔28اکتوبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2021ء) :تمام صوبوں کے پبلک پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹس کو صوبائی سطح پر آپس میں انٹر لنک ہونا چاہیے تاکہ جرائم پیشہ افراد اور ان کے کیسوں کی جامع معلومات سے متعلقہ حکام آگاہ رہیں۔یہ بات سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن ندیم سرورپنجاب نے خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل پبلک پراسیکیوشن مختیار احمد کی سربراہی میں خیبرپختونخوا سے آنے والے 5رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔

اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن پنجاب محمد شاہد، ڈائریکٹر پبلک پراسیکیوشن عصمت اللہ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔خیبرپختونخواکے وفد کو محکمہ پبلک پراسیکیوشن پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں اور ادارہ جاتی اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور APPS اور DPPS کی ذمہ داریوں بارے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہیں چالان مینجمنٹ سیل، چالان ٹریکنگ، موبائل ایپ کے ذریعے مقدمات کی سکروٹنی اور مختلف عدالتوں میں جاری مقدمات کی اپ ڈیٹس کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

خیبرپختونخواکے ڈی جی پراسیکیوشن نے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ خیبرپختونخواپنجاب پبلک پراسیکیوشن کی طرز پر خیبرپختونخوامیں پراسیکیوشن سسٹم قائم کرے گا تاکہ لوگوں کو فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوامیں پبلک پراسیکیوشن کا سسٹم ڈیجیٹل کیا جائے گا اور خیبر پختونخوامیں پبلک پراسیکیوشن کا سسٹم ڈویلپ کرنے کے لئے محکمہ پبلک پراسیکیوشن پنجاب معاونت فراہم کرے۔

ایڈیشنل سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن محمد شاہد نے بتایا کہ پنجاب میں پبلک پراسیکیوٹرز کی کارکردگی کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جارہا ہے اور فیصلہ شدہ کیسوں کا ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ الیکٹرانک لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیسوں کی باقاعدہ پیروی اور مانیٹرنگ سے جلد انصاف کی فراہمی یقینی ہوگی اور معاشرے میں قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں