ہتک عزت بل پنجاب اسمبلی واپس بھیجنے کیلئے گورنرکو ایک اورخط ارسال

قانون کے نفاذ سے آزادی اظہار رائے کو روکا گیا جو بنیادی حق کے خلاف ہے‘متن

جمعرات 23 مئی 2024 13:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2024ء) ہتک عزت بل 2024کو پنجاب اسمبلی واپس بھیجنے کے لیے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کو ایک اور خط لکھ دیا گیا۔پنجاب اسمبلی سے منظور کیے گئے ہتک عزت بل 2024کو صوبائی اسمبلی واپس بھیجنے کے لیے سینئر صحافی اور اینکر پرسن اوریا مقبول جان کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کو خط لکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خط کے متن کے مطابق ہتک عزت کا قانون آئین کے آرٹیکل 19کے منافی ہے، اس قانون کے نفاذ سے آزادی اظہار رائے کو روکا گیا جو بنیادی حق کے خلاف ہے، ہتک عزت قانون معلومات تک رسائی کے شہریوں کے حق میں بڑی رکاوٹ ہے۔گورنر پنجاب کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ ہتک عزت قانون کے نفاذ سے آزادی اظہار کا گلہ کاٹ دیا گیا، بل کی منظوری شہریوں کے بنیادی حقوق کے منافی ہے، بل کے نفاذ کے ذریعے سیاسی مفادات حاصل کرنے کا خدشہ ہے لہٰذا گورنر بل کو منظور کیے بغیر اسمبلی واپس بھجوائے۔خیال رہے کہ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بھی گورنر کو ہتک عزت بل 2024ء پنجاب اسمبلی واپس بھجوانے کے لیے خط لکھا تھا جس میں اس قانون کو آزادی اظہار رائے کے منافی قرار دیا گیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں