لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی پازیٹو، انچارج ایڈز کنٹرول پروگرام کا نوٹس

بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں، آلودہ خون منتقل ہونے سے بلڈ ٹیسٹ ایچ آئی وی پازیٹو ہوسکتا ہے، انچارج پیتھالوجسٹ والدین کے تصدیق شدہ کٹس سے دوبارہ ٹیسٹ کرائیں جائیں گے، کبھی کبھار ناقص کٹس غلط رپورٹس بھی دیتے ہیں، ڈاکٹر سکندر میمن

جمعرات 25 اپریل 2019 13:49

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2019ء) لاڑکانہ کی تحصیل رتو ڈیرو کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی پازیٹیو آنے کے بعد انچارج ایچ آئی وی ایڈز کنٹرول پروگرام نے نوٹس لے لیا۔تحصیل رتو ڈیرو کے 16 بچوں کے خون کے نمونے ایچ آئی وی کی تشخیص کیلئے لیبارٹری بھیجے گئے جن میں سے 13 بچوں میں ایڈز وائرس ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ انچارج پیتھالوجسٹ پی پی ایچ آئی جیکب آباد ڈاکٹر عبدالحفیظ کے مطابق بچوں میں آلودہ خون منتقل ہونے سے بلڈ ٹیسٹ ایچ آئی وی پازیٹو ہوسکتا ہے، متاثرہ بچوں کی عمر 4 ماہ سے 8 سال تک ہے۔

انچارج ایچ آئی وی ایڈز کنٹرول پروگرام ڈآکٹر ہولا رام نے کہاکہ بچوں کے والدین کے بھی ٹیسٹ کرا ئے جائیں گے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف لاڑکانہ میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 2400 سے زائد ہے جو سندھ کے تمام اضلاع میں سب سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ڈاکٹر سکندر میمن نے ایک انٹرویومیں بتایا کہ تمام بچوں اور ان کے والدین کے تصدیق شدہ کٹس سے دوبارہ ٹیسٹ کرائیں جائیں گے، کبھی کبھار ناقص کٹس غلط رپورٹس بھی دیتے ہیں۔ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا کہ سندھ میں ایچ آئی وی وائرس کے اندازاً ایک لاکھ سے زائد مریض ہیں اور تمام رجسٹرڈ مریضوں کو دوائیں ملتی ہیں، پروگرام کا فوکس جنرل پاپولیشن پر نہیں، مخصوص گروپس پر ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں