لاڑکانہ، زبردستی طلاق دلوانے کی رنجش، سابقہ داماد نے سسر، ساس، دو سالوں کو قتل کردیا

ہفتہ 17 اگست 2019 21:07

لاڑکانہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2019ء) زبردستی طلاق دلوا کر رشتہ ختم کروانے کی رنجش پر سابقہ داماد نے والد اور ساتھیوں کی مدد سے مبینہ طور پر سسرال میں حملہ کر کے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے نیند میں سوئے ہوئے سسر، ساس، دو سالوں کو موقع پر قتل کر دیا جبکہ فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہوگیا، ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، لاشوں اور زخمی کو پولیس نے چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات پہنچایا، واقعے کا مقدمہ دہشتگردی ایکٹ کے تحت 7 ملزمان کے خلاف درج، کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ شہر کے ولید تھانہ کی حدود گنجان آباد علاقہ یار محمد کالونی میں مسلح افراد کی گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں نیند میں سوئے ہوئے ایک ہی خاندان کے چار افراد قتل ہوگئے جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا، مرنے والوں میں ولی محمد جتوئی اس کی اہلیہ مسمات حاجراں، بیٹا ندیم اور علی مراد شامل ہیں جبکہ ایک نوجوان گلزار جتوئی زخمی ہوگیا، فائرنگ سے آواز سے علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا، اطلاع پر متعلقہ تھانہ کی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لیا اور زخمی سمیت اسپتال پہنچایا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں کے حوالے کی گئیں۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں