سیلابی صورتحال سے تمام سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے،عبدالعزیز رونجھو

پیر 15 اگست 2022 22:58

اوتھل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2022ء) حالیہ مون سون کی شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال سے تمام سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے، جن میں بیٹھ کر تدریسی عمل کو جاری رکھنا کسی بھی خطرے سے خالی نہیں۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن لسبیلہ کے صدر عبدالعزیز رونجھو، چیئرمین عبدالواحد سومرو، جنرل سیکریٹری شفیع محمد نگاریہ، آرگنائزر قاضی احسان الحق بلوچ، قلات ڈویژن کے رہنما حسین قلندرانی، غلام محمد گلفام دودا، محمد اسلم رونجھو، حمیداللہ ڈگارزئی، یار محمد وفا، نوراحمد رونجھو، جاوید گل رونجھو، محمد طاہر سیاپاد، محمد اسماعیل بروھی، عبدالرشید موندرہ، محمد شریف وکیل، محمد عثمان رند اور غلام رسول نے اپنی مشترکہ بیان میں کہاکہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث لسبیلہ کے تمام سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی خراب ہوگئی ہے، بہت سے اسکولوں کی عمارت زمین بوس ہوچکی ہیں جو باقی ہیں انتہائی مخدوش حالت میں ہیں، ان خستہ حال عمارتوں میں اساتذہ اور بچوں کا بیٹھنا کسی خطرے سے خالی نہیں، حکومت بلوچستان، محکمہ تعلیم اور پی ڈی ایم اے کو چاہیے کہ اسکولوں کا بھی تفصیلی دورہ کریں اور ان کی موجودہ حالت پر جامع رپورٹ مرتب کرکے عملی اقدامات کریں تاکہ ان حالات میں اساتذہ اور بچوں کا کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اب چونکہ اسکول کھل چکے ہیں ان میں بچوں اور اساتذہ کا بیٹھ کر تدریسی عمل کو جاری رکھنا کسی بھی خطرے سے خالی نہیں بچوں اور اساتذہ کو کسی قسم کا جانی نقصان پہنچا تو اسکی تمام تر ذمہ داری محکمہ تعلیم اور حکومت بلوچستان پر ہوگی۔

متعلقہ عنوان :

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں