عدالت عالیہ کا سندھ میں نہروں کے کنارے تجاوزات کیخلاف جاری آپریشن روکنے کا حکم

بدھ 15 جنوری 2020 00:19

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2020ء) عدالت عالیہ نے سندھ میں نہروں کے کنارے تجاوزات کیخلاف جاری آپریشن روکنے کا حکم دے دیا، حکومت کو ایک سال کے اندر متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی مہلت دیدی، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے سکھر، خیرپور، گھوٹکی ،جیکب آباد سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں اپنے ہی احکامات پر جاری دریائے سندھ اور اس کی نہروں کے کناروں پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن فوری طور پر روکنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں عدالت عالیہ نے یہ احکامات سندھ حکومت کی جانب سے تجاوزات آپریشن کے خلاف داخل کی گئی ریویو پٹیشن کی سماعت کے دوران جاری کیے پٹیشن میں عدالت عالیہ سے سندھ حکومت نے استدعا کی تھی کہ یہ آپریشن متبادل جگہ کی فراہمی تک روکا جائے اور اس شدید سردی میں آپریشن سے کوئی انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے اور سندھ حکومت کو کم سے کم متبادل جگہ کی فراہمی کے لیے ایک سال کا عرصہ چاہیے ہوگا جس پر عدالت عالیہ نے آپریشن روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ایک سال کے دوران متبادل جگہیں فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کیا واضح رہے کہ سکھر سمیت اندرون سندھ عدالتی احکامات پر جاری آپریشن کے دوران اب تک ہزاروں کی تعداد میں خاندان متاثر ہوئے ہیں جو اس وقت حکومتی بے حسی کے باعث اس سخت سردی کے موسم میں کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں تاہم آپریشن روکنے کے عدالتی احکامات کے بعد ان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے

متعلقہ عنوان :

لیہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں