صوبائی حکومت کے 2021-22بجٹ کو مسترد کرتا ہوں ،مولانا امیر زمان

یہ صوبے کے عوام کا بجٹ نہیں صرف جام حکومت نے کچھ صوبائی وزراء کو خوش رکھنے کیلئے ضرور فنڈز دیکر انھیں نوازہ ہے،سابق وفاقی وزیر

ہفتہ 19 جون 2021 16:38

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) جے یو آئی کے مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن سابق وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کے 2021-22بجٹ کو مسترد کرتا ہوں یہ صوبے کے عوام کا بجٹ نہیں صرف جام حکومت نے کچھ صوبائی وزراء کو خوش رکھنے کیلئے ضرور فنڈز دیکر انھیں نوازہ ہے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کے ساتھ اسمبلی گیٹ پر پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہوں جسمیں پولیس گردی کرکے ہمارے ایم پی اے عبد الواحد صدیقی کا ہاتھ توڑ دیا جبکہ دو ارکان بھی زخمی ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلی گیٹ کو بکتر بند گاڑی سے توڑنے کا واقعہ شاہد دنیا میں کہیں ہوا ہو دو ہزار پولیس نے اسمبلی کو اپنے حصار میں لیکر وزیر اعلی اور چند کابینہ اراکین کو اسمبلی کے اندر داخل کرایا اور اپنا یکطرفہ بجٹ پیش کیا جسکے کوریج کیلئے میڈیا تک کو رسائی کی اجازت نہیں دی گئی انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور اسمبلی کو یر غمال بناکر جو بجٹ پیش کیا گیا اسکو عوامی بجٹ نہیں کہا جاسکتا یہ صرف حکومت کا آدھے صوبے کے عوام کا بجٹ ہے ہم کسی صورت بجٹ کو نہیں مانیں گے بجٹ اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی بنچ میڈیا اور عوام کے سامنے پیش کیا جاتا ہے لاٹھی سرکار نے گولی کی زبان لاٹھی چارچ اور اسمبلی گیٹ کو توڑ کر بجٹ پیش کرکے اپنی نااہلی خود ظاہر کر دی انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زراعت صحت تعلیم صاف پانی مواصلات کے شعبوں کو بری طرع نظرانداز کیا روز گار کے مواقع پیدا ہی نہیں کیئے گئے پہلے ہی لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں چند اسامیاں بجٹ میں ظاہر کرکے حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو مایوس کردیا انہوں نے کہا کہ جے یو ائی اور متحدہ اپوزیشن نے بجٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے اورنجٹ سیشن کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے ہمارے اراکین کا استحقاق مجروح ہوا ہے اپوزیشن سے مشاورت نہیں کی گئی چند مفاد پرستوں کے مفادات کو تحفظ دینے والے اور نصف اراکین اپوزیشن کو بجٹ میں نظر انداز کرنے پر ہم اس بجٹ کے خلاف ہر حد کو کراس کرینگے اور اپنے ائینی قانونی اور جمہوری حقوق کیلئے اپنا احتجاج جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اسمبلی سیشن میں بجٹ دستاویزات کو پھاڑنے اور انسے اپوزیشن ارکان پر پھینکنے سے انکی تذلیل کی شدید مذمت کرتا ہوں انکے اس عمل سے حکومت نے خود اپنے ہی بجٹ کو متنازعہ بنایا لہذا ہم وفاق اور صوبے کے دونوں بجٹ کو تسلیم نہیں کرتے قیادت نے پی ڈی ایم کا اجلاس طلب کرکے اس صورتحال پر غور کیا جائیگا۔

لورالائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں