قوموں کی بقا اتحاد و اتفاق قومی یکجہتی میں مضمر ہے ،،غلام حیدر آبیزئی

بلوچ قبائل کے رسم و رواج دنیا کی نایاب رسم و رواج ہے اس کو برقرار رکھنے کے لیے تمام قبائل کو کردار کرنا ہوگا ، سربراہ آبیزئی قبائل

پیر 7 جون 2021 19:06

مستونگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2021ء) سربراہ آبیزئی قبائل رئیس غلام حیدر آبیزئی سربراہ دہوار قبائل سردار شکیل جان دہوار سربراہ دہوار قبائل مستونگ ارباب محمد افضل دہوار رئیس ظہوراحمد آبیزئی و دیگر قبائلی رہنماوں نے کہا ہے کہ قوموں کی بقا اتحاد و اتفاق قومی یکجہتی میں مضمعر ہے ہمارے قبائلی رسم رواج سب سے زیادہ ہمارے لیئے مقدم ہے جو صدیوں پر محیط ہے اگر تاریخ کے اوراق کو پلٹ کر دیکھا جائے تو بلوچ قوم کے قبائلی رسم و رواج دنیا کی بہترین اور قدیم ترین رسم ہے اس کے مضمرات اور ثمرات کی وجہ سے آج ہم تمام قبائل ایک ہی بندھن میں پروئے ہوئے ہیں اور ہمارے اس قبائلی رسم میں دستار کی بہت بڑی اہمیت ہے دستار محظ چند گز کپڑے کا نام نہیں بلکہ اس میں معاشرے کو سنوارنے امن بھائی چارے اتحاد و اتفاق تنازعات کی خاتمے ایک دوسرے کے لیئے محبت سمیت دیگر معاشرتی مسائل کی حل موجود ہیں ریاست قلات کے ابتدائی تاریخ سے لیکر آج تک ہم اپنے ان قبائلی رسم رواج کی پاسداری کرتے چلے آرہے ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلی پیرکانو میں رئیس ظہور احمد آبیزئی(بادین زئی)کی رسم دستار بندی کی پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں قبائلی رسم و رواج کے مطابق سادات قبائل کے سید عطاء اللہ شاہ رہیس غلام حیدر آبیزئی ارباب محمد افضل دہوار سردار شکیل جان دہوار اور دیگر طائفوں کے سفید ریش اور معتبرین نے رئیس ظہوراحمدآبیزئی(بادین زئی)کی دستار بندی کی اس کے بعد دیگر قبائلی معتبرین و معززین نے بھی دستار بندی کی.رسم دستاربندی کی تقریب سے آغا عطاء اللہ شاہ آغا نہال شاہ مولانا سعید الرحمان فاروقی رہیس عبدالودود دہوار رہیس کریم دہوار میر سکندر خان ملازئی میر کمال خان سیاپاد ملک سلطان العارفین پروفیسر صالح محمد شاد ڈاکٹر پیر جان خواجہ خیل ڈاکٹر نورماسٹر عطاء اللہ دہوار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام رسم و رواج قبائلی بندھن میں پروئے ہوئے ہیں اور یہ ہمارے قبائلی رسم و رواجات صدیوں پر محیط ہے جو نسل در نسل آرہے ہیں اور یہ سلسلہ نسل در نسل چلتا رہے گا انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی قوموں کی شعور اور تعلیم کی صدی ہے اور بلوچ قبائل کے رسم و رواج دنیا کی نایاب رسم و رواج ہے اس کو برقرار رکھنے کے لیے تمام قبائل کو کردار کرنا ہوگا اور اس صدی میں قبائلی تنازعہ کا کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی بلوچ قوم کسی تنازعہ کا متحمل ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ وقت و حالات کاتقاضا بھی یہی ہے کہ نہ صرف تمام قبائل اپنے صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرے بلکہ دیگر اقوام کے ساتھ بھی بہترین قبائلی خطوط استوار و تعلقات رکھیں اور آنے والے ہر چیلنجز کے مقابلے کے لیے تیار رہے کیونکہ اقوام قبائلی تنازعات سے زوال پذیری کاشکار ہوجاتے ہیں موجودہ صدی تنازعات کے خاتمے اور تعلیم و شعور کی صدی ہے اور قبائلی تنازعات کے خاتمہ ناگزیر ہو چکے ہیں،،آبیزئی (بادین زئی) قبیلہ کے نومنتخب رئیس ظہوراحمد آبیزئی نے کہا کہ آج ہمارے قبائل اور دوسرے اقوام نے میرے کاندھوں پر جو ذمہ داریاں ڈال دی گوکہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے مگر میں اپنے اسلاف کی نقش قدم پر چل کر ان قبائلی رسم و رواج کی ہر صورت پاسداری ممکن بناونگا اور دوسرے قبائل سے بھی اچھے خطوط استوار کرونگا�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :

مستونگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں