سندھ : ہسپتال انتظامیہ نے ایمبولینس نہ دی، ورثا لاش لوڈر رکشہ پر لے جانے پر مجبور، ویڈیو وائرل

صوبہ سندھ کے علاقہ خانپورمہر کے تحصيل ہسپتال شیخ ہمدان بن محمد میں ایمبولنس ہونے کے باوجود انتظامیہ نے لاش گھر لے جانے کیلٸے ایمبولینس نہ دی گٸی، گھر والے لوڈر رکشے پر لاش کو لے جانے پر مجبور ہوگئے

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 جون 2021 18:39

سندھ : ہسپتال انتظامیہ نے ایمبولینس نہ دی، ورثا لاش لوڈر رکشہ پر لے جانے پر مجبور، ویڈیو وائرل
خان پورمہر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 جون 2021ء ) صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل خان پور مہر کے تحصیل ہسپتال میں ایمبولینس ہونے کے باوجود ہسپتال انتظامیہ نے دینے سے انکار کردیا، ورثاء لاش کو لوڈر رکشے پر لے جانے پر مجبور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے ، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ورثاء خان پورمہر تحصيل ہسپتال شیخ ہمدان بن محمد سے اپنے کسی پیارے کی لاش کو لوڈر رکشہ پر لے کر جارہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ خانپورمہر تحصيل ہسپتال شیخ ہمدان بن محمد میں ایمبولنس ہونے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے ورثاء کو اپنے پیارے کی لاش گھر لے جانے کے لیے ایمبولینس نہ دی گٸی جس کی وجہ سے گھر والے لوڈر رکشے پر لاش کو لے جانے پر مجبور ہوگئے۔

(جاری ہے)

 
خیال رہے کہ سندھ میں پہلے بھی اس قسم کے واقعات سامنے آچکے ہیں جہاں سندھ کے ضلع گھوٹکی کی یہی تحصیل خانپورمہر کے غریب کسان کا بیٹا نہر میں گر کر بے ہوش ہو گیا جسے ہسپتال لے جانے کے لیے ایمبولنس نہ مل سکی اور تاخیر سے ہسپتال پہنچنے پر 12 سالہ بچہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل خانپور مہر میں 12 سالہ بچہ پاؤں پھسلنے کے باعث مقامی نہر میں گر گیا جسے تشویشناک حالت میں نہر سے نکال لیا گیا ، باپ نے تحصیل ہسپتال فون کر کے ایمبولنس مانگی تو انتظامیہ نے انکار کر دیا ، جس کی بناء پر مجبور باپ بیٹے کو بے ہوشی کی حالت میں ریڑھی پر ڈال کر ہسپتال لے گیا۔ جب کہ ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹر نے بچے کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کو ہسپتال لانے میں تاخیر ہوئی ہے جس کے باعث وہ لقمہ اجل بن گیا تاہم تحصیل ہسپتال خان پور مہر کے ایم ایس نے واقعہ پر کوئی بھی موقف نہیں دیا اور واقعے سے اظہار لاتعلقی کر دیا۔

مھر‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں