پنجاب بھر میں زراعت کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے

اتوار 12 مئی 2024 21:10

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2024ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق صوبہ میں زراعت کی ترقی موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے اور اس کیلئے فیاضانہ وسائل استعمال کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف '' کےٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر پروگرام '' کے تحت صوبہ میں جدید زراعت کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت قلیل، درمیانی اور طویل المدتی منصو بے متعارف کرائے گئے ہیں جس سے فصلوں کی پیداواری لاگت میں کمی اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن ہوگا۔

قلیل المدتی پلان کے تحت 300ارب روپے بلا سود سالانہ قرض کی فراہمی کیلئے "نواز شریف کسان کارڈ "کے اجراء کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت محکمہ زراعت اور بینک آف پنجاب کے باہمی اشتراک سے 5 سے12.5 ایکڑ زمین کے مالک /مزارعہ ٹھیکیداروں کو بلا سودکسان دوست قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں 12 ارب روپے کی لاگت سے 7 ہزار بجلی پر چلنے والے ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔

4 ارب روپے کی لاگت سے 3 ہزار لیزر لینڈ لیولرز سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے۔1 ارب روپے کی لاگت سے توسیعی سروسز میں بہتری کیلئے 500 زرعی گریجوایٹس کو کنٹری کٹ پر بھرتی کیا جائے گا اور 2 ارب روپے کی لاگت سے شعبہ زراعت(توسیع) کی تنظیمِ نو کی جائے گی اور معیاری کھادوں اور زرعی ادویات کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی یقینی بنانے کیلئے قوانین میں ترمیم کی جائیں گی۔

ٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر کے'' درمیانی مدت پلان'' کے تحت دوسال کے اندر صوبہ پنجاب میں 80 ارب روپے کی لاگت سے 7300 کھالہ جات کی اصلاح و پختگی کی جائے گی۔سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت 8 ارب روپے کی لاگت سے 5 ہزار سپر سیڈر اور 2 ہزار رائس سٹرا شیڈر کی فراہمی کی جائے گی۔کاشتکاروں کو معیاری بیج، کھاد ،زرعی ادویات اور ضروری تربیت کی فراہمی کیلئے 1.5 ارب روپے کی لاگت سے جدید زرعی مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

اس کے علا وہ 12 ارب روپے کی لاگت سے جدید زرعی مشینری و آلات کی سبسڈی پر فراہمی کی جائے گی۔ٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر کے '' طویل المدتی پلان''کے تحت 2 ارب روپے کی لاگت سے پاک چائنہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹرزکا قیام عمل میں لایا جائے گا۔1 ارب روپے کی لاگت سے سویابین کی فصل کے بیج کی پیداوار کو ایک لاکھ ایکڑ تک زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے تعاون سے اضافہ کیا جا ئے گا۔اس کے علاوہ 1.5 ارب روپے کی لاگت سے کپاس،گندم اور چاول کیلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ سینٹر آف ایکسیلئنس کا قیام عمل میں لایا جائے گاتاکہ ہمارے زرعی سائنسدان ریسرچ کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکیں اور ان نتائج کی روشنی میں فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ یقینی ہو۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں