تعلیم یافتہ اور تجربہ کار شاعر کا اپنی زبان کی ترقی وترویج کو اجاگر کرنے میں ہم رول ہوتا ہے، بلو چ شا عر

پیر 10 اگست 2015 15:15

پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 اگست۔2015ء) بلوچی زبان کے شاعر وادیب واجہ فضل عاجز نے کہاہے کہ کسی بھی قوم کا اپنی زبان کی ترقی وترویج اور اجاگر کرنے کی لئے شاعر و ادیب ،دانشور کا ایک اہم رول ہوتا ہے لیکن بد قسمت قوم کی اپنی زبان و ثقافت اور کلچر کی پاسداری نہ ہونے کے باعث تاریخ کے اوراق میں کوئی نمایاں کردار نہیں ہوگا زندہ قوم اپنی زبان ادب وثقافت اور کلچر اور رسم رواج کے باعث صدیوں اور ہزاروں سال سے لیکر آج تک تاریخ میں موجود ہیں جس میں بلوچ قوم کی ایک زندہ پہچان نام ہے تعلیم یافتہ اور تجربہ کار شاعر اور ادیب معاشرے میں ایک مخلص ایماندار دور اندیش عاقل ودانا اور دردرکھنے کا عزم رکھتے ہوئے ایک اچھے انسان کی مانند ہوتا ہے یقینا ایسے انسان سے یہی توقع اور امید کی جاتی ہے کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہر ہ کرکے قوم و طن اور اپنی زبان کے حقیقی مالک کہلائے گا انسان سے غلطی بھی ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی باریک بینی سے عقل اور شعور بھی کھوجاتی ہے جس سے غلطیاں سرزدہ ہوتی ہیں اور ان کے کردار ایسے نظر آتے ہیں کہ دوسرے لوگ اس سے نفرت کرکے ناامید ہوجاتے ہیں اور ان سے توقع اور امید ختم ہوجاتی ہے ان خیالات کا اظہار بلوچی ادیب وشاعر واجہ فضل حاجز نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ عزت اکیڈ یمی پنجگور کے موجودہ کابینہ کی بلوچی زبان ادب ثقافت اور کلچر کیلئے ایسی اچھی کارکردگی نظر نہیں آتا اگر ان میں سستی کاہلی اور ناتجربہ کاری زبان وادب کیلئے نقصان دہ ہیں عزت اکیڈیمی ادارے کو مزید نقصان پہنچانے کی جائے مستعفی ہوجائے۔

متعلقہ عنوان :

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں