سمال ڈیمز کے قیام سے صوبہ بھر کی بنجر و غیر زرعی اراضی کو قابل کاشت بنایا جاسکتا ہے، محمد شفیق آفریدی

جمعہ 9 ستمبر 2022 22:38

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2022ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ ترقی و منصوبہ سازی کے چیئرمین محمد شفیق آفریدی نے کہا ہے کہ سمال ڈیمز کے قیام سے صوبہ بھر کی بنجر و غیر زرعی اراضی کو قابل کاشت بنایا جاسکتا ہے۔ محکمہ ترقی و منصوبہ سازی کے حکام تمام امور میں میرٹ و شفافیت یقینی بنانے سمیت جاری منصوبوں کی کڑی نگرانی یقینی بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی و اراکین صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک، سردار اورنگزیب نلوٹھہ، ظفر اعظم، پختون یار خان، محمد ریاض اور ایم پی اے آسیہ صالح خٹک کے ساتھ سپیشل سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی، ڈپٹی و اسسٹنٹ سیکرٹریز صوبائی اسمبلی، ڈی جی و ڈائریکٹر جبہ ڈیم و باڑہ ڈیم ضلع خیبر، ایگزیکٹو انجینئر ٹیسکو، چیف انجینئر محکمہ آبنوشی، چیف انجنئیر محکمہ توانائی و برقیات، سپرنٹنڈنٹ انجنئیر محکمہ آبپاشی، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل اور سیکشن آفیسر محکمہ قانون کے بشمول دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گزشتہ میٹنگ کےفیصلوں پر پیشرفت، باڑہ و جبہ ڈیمز ضلع خیبر، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل سیلاب سے بچاؤ کیلئے اقدامات و منصوبے، ضلع کرم و خیبر میں آبنوشی منصوبوں پر پیشرفت، ضم اضلاع میں تعلیم کے فروغ کے لیے جاری و مجوزہ منصوبوں اور بجلی کے گھریلو استعمال سے متعلق درپیش مسائل و مشکلات کے حل کیلئے تفصیلی گفتگو و غور و خوض کیا گیا۔

چئیرمین محمد شفیق آفریدی نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے فنڈز کا اجراء بر وقت یقینی بنانے جبکہ جبہ ڈیم سے تحصیل جمرود کے ان تمام علاقوں کو بھی مستفید کرانے کے لیے احکامات جاری کیے جہاں پانی کا لیول کافی نیچے اور ٹیوب ویلز کامیاب نہیں ہوتے۔ انہوں نے حالیہ سیلابوں میں زرعی اراضی و زراعت سے منسلک نقصانات و ازالے کیلئے پروگرامز سے متعلق تفصیلات اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کے لیے بھی ھدایات جاری کیں۔

چئیرمین کمیٹی و ایم پی اے محمد شفیق آفریدی نے حالیہ سیلابوں میں صوبہ میں کل متاثرہ 1458 تعلیمی اداروں کی بروقت بحالی یقینی بنانے سمیت ضم اضلاع کے لیے بجلی کی مد میں دی جانے والی سالانہ 20 ارب روپے سبسڈی کے حوالے سے تفصیلات اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کے لیے احکامات جاری کیے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں