امن جرگہ کے صوبائی چیئرمین کیخلاف من گھڑت ایف آئی آر درج کرنے پر اے ایس پی عثمان ٹیپو کے خلاف محکمانہ کارروائی کامطالبہ

اغوا کی من گھڑت ایف آئی آر کو میں نہ صرف ہائی کورٹ میں چیلنج کرونگا بلکہ اے ایس پی کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کرونگا،کمال شاہ

ہفتہ 14 اپریل 2018 21:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2018ء) امن جرگہ نے آئی جی خیبرپختونخوا سے مطالبہ کیا ہے کہ مظلوموں کے حق کے لئے آواز اٹھانے پر جرگہ کے صوبائی چیرمین سید کمال شاہ کیخلاف من گھڑت ایف آئی آر درج کرنے پر اے ایس پی عثمان ٹیپو کے خلاف محکمانہ کارروائی کرکے انہیں محکمہ پولیس سے نکال باہرکیاجائے ۔ورنہ صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی اس بات کا اعلان مردان پریس کلب میں امن جرگہ کے پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا اس موقع پر جرگہ کے صوبائی چیرمین سید کمال شاہ اور جنرل سیکریٹری ارشد منان یوسفزئی نے خطاب کیا جبکہ ضلعی صدر سید رحیم ذادہ باچا ، انڈسٹری ایسوسی ایشن کے صدر سجاد خان اور ینگ لائرز فورم کے صدر عدنان خان ایڈوکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے سید کمال شاہ باچا کا کہنا تھا کہ میرے خلاف اغوا کے من گھڑت ایف آئی آر کو میں نہ صرف ہائی کورٹ میں چیلنج کرونگا بلکہ اے ایس پی کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کرونگا پولیس نے جن لوگوں کو پریشرائز کرکے میرے خلاف ایف آئی آر درج کرانے پر مجبور کیاتھا انہوں نے خود عدالت میں بیان حلفی جمع کرکے میرے خلاف الزام سے لاتعلقی ظاہر کردی پریس کانفرنس کے دوران مبینہ اغوا میں ضمانت پر رہا ہونے والے ابراہیم نے انکشاف کیا کہ اے ایس پی اس تشدد کانشانہ بناتے ہوئے واقعے میں سید کمال شاہ کا نام لینے پر مجبور کرتا رہا لیکن اغوا کا واقعہ ہوا ہی نہیں تھا تو میں کیسے ان کا نام لیتا ۔

(جاری ہے)

امن جرگہ کے صوبائی چیرمین نے کہا کہ پختون کلچر سے ناواقف اور شریف شہریوں کو من گھڑت مقدمات میں ملوث کرنے والے پنجاب کے پولیس افسران کو صوبہ بدر کیا جائے انہوں نے سات سالہ حارث قتل کیس میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کی بھی شدید مزمت کی اور کہا کہ ایک مہینہ گزر جانے کے بعد بھی قاتل کو گرفتار نہیں کیا جاسکا جوکہ پولیس کی نااہلی کی واضح ثبوت ہے انہوں نے حارث قتل کیس پر آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے پیر کے روز امن جرگہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم واقعے پر چیف جسٹس کے سو موٹو ایکشن لینے اور قاتل کی گرفتاری تک جدوجہد جاری رکھیں گے ان کا کہنا تھا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ حارث قتل کیس پر عاصمہ کیس کی طرح کا ردعمل سامنے نہیں آیا اور قاتل کی گرفتاری کے لئے سیاسی جماعتوں نے ہماری آواز کیساتھ آواز نہیں ملائی انہوں نے کہا کہ غریب مزدور کے بچے حارث کو جنسی درندگی کے بعد قتل کرنے کے افسوسناک واقعے کیخلاف آواز اٹھانے پر ہمارے خلاف من گھڑت ایف آئی آر درج کرائی گئی لیکن ہم کسی دباو میں نہیں آئینگے اور قاتل کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں