نئے قوانین سے محکمہ صحت کی روایتی سست روی اور سرخ فیتے کے رواج کا خاتمہ ہوگا ،ہشام انعام اللہ

جمعہ 19 اپریل 2019 00:16

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) وزیر صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہاہے کہ ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز بل کی صوبائی کابینہ نے منظوری دیدی ہے اور جلد اسمبلی سے پاس کروا لیں گے ‘نئے بل کے قوانین سے محکمے کی روایتی سست روی اور سرخ فیتے کے رواج کا خاتمہ ہوگا اور اس کے قیام کا مقصد اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنا ہے اس نئے قانون کے تحت ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھا رٹیز خودمختیار ہونگی اور اپنے فیصلے آزادانہ کر سکیں گی۔

ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز بل کے حوالے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرصحت ہشام انعام اللہ نے کہاکہ پالیسی محکمہ صحت بنائے گا اور عمل درآمد اور کام کے حوالے سے ڈسٹرکٹ اوریجنل ہیلتھ اتھارٹی آزاد اور خود مختیار ہوں ہونگی بل کے تحت اتھارٹیز ڈاکٹرز کی بھرتی اور دوائیوں کی خریدوفروخت کے ساتھ ساتھ ایڈمن کے تمام فیصلے آزادانہ کر سکے گے اور اس عمل سے سیاسی مداخلت ختم ہو گی اور اور کارکردگی میں نمایاں بہتری نظر آئے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ اس بل کے تحت ڈاکٹر حضرات لوکل گورنمنٹ اتھارٹی اور ناظمین کے متحد ہوں گے یہ بظاہر صرف ایک افواہ ہے اس پر کان نہ دھرے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کو ایک سال کا ون لاین بجٹ ملے گا تاکہ کام میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، دونوں اتھارٹیز کو ملنے والے بجٹ کا سالانہ احتساب ہوگا کیونکہ یہ عوام کا پیسہ ہے اس میں کسی قسم کی کرپشن اور مداخلت برداشت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ اس میں ڈاکٹر حضرات اور نرسز کے ساتھ ساتھ سوشل ورکرز بھی ہونگے جو کہ ریٹائرڈ ججز ، ڈاکٹرز، قانون دان وغیرہ ہو سکتے ہیں تاکہ ان کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں ۔ ڈاکٹروں کے احتجاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حضرات کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے ہمارے لئے عوام کا مفاد سب سے پہلے ہے اور ڈاکٹر حضرات پبلک سرونٹ ہیں اور ہم بھی پبلک سرونٹ ہے عوام کی خدمت کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے ڈاکٹر حضرات کا احتجاج بے معنی ہے، تقرر و تبادلے کو بنیاد بنا کر احتجاج کرنا کہاں کی عقلمندی ہی اس معاملے پر کسی قسم کا دبا قبول نہیں کریں گے ہم ڈاکٹر حضرات کی سہولیات کو دیکھتے ہوئے انہیں ڈومیسائل کے مطابق تعینات کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنے علاقے میں عوام کی بہتر خدمت کر سکیں اگر صحت کے شعبے میں سہولیات عوام تک پہنچانی ہے تو ڈاکٹر حضرات کو ذاتی مفاد چھوڑ کر غریب عوام کا سوچنا ہوگا یہ عمران خان کا زمانہ سب کے لئے حقوق برابر ہے اور غریب عوام کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لاہے جائیں گے اور کوئی ناظم کسی ڈاکٹر پر حاوی نہیں ہوگا میں اس بات کی ذاتی ذمہ داری لیتا ہو۔

انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال پر افسوس ہوا میں نے گزشتہ شب ڈاکٹروں سے ملاقات کرکے ان کے تمام خدشات اور تحفظات دور کیے تھے اس کے باوجود بھی احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے ڈاکٹرز حضرات ایک عزت دار شعبے سے وابستہ ہیں اور نازیبا الفاظ اور زبان ڈاکٹرز حضرات کے ساتھ اچھے نہیں لگتے احتجاج میں نازیبا الفاظ پر افسوس ہوا میں خود بھی ایک ڈاکٹر ہو اور تمام ڈاکٹرز حضرات میرے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں میں آج وزیر ہوں لیکن کل میں نے انہیں ڈاکٹرز حضرات میں جانا ہے میں کیسے ان کے مفاد سے ہٹ کر کوئی فیصلہ کر سکتا ہوں مگر اس بات کو یہاں ذہن نشین کر لیا جائے کہ ہم سب کے لیے عوام کے مفادات سب سے پہلے ہے۔

تبادلوں کے بارے میں مزید انہوں نے بتایا کہ تبادلوں میں سپاوز پولیسی کا خاص طور پر خیال رکھا گیا ہے اور اس پالیسی میں آنے والے تمام ڈاکٹرز کے تحفظات کا خیال رکھا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے بتایا کہ تبادلوں کے حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو ڈاکٹرز حضرات کے تبادلوں کے حوالیسے شکایات کو سنے گی اور میرٹ پر آنے والے ڈاکٹرز کے تبادلوں کے حوالے سے تحفظات کو دور کیا جائیگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں